اُمُّ المؤمنین حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا

علمی حیثیت میں اگرچہ تمام ازواج بلند مرتبہ تھیں، تاہم عائشہ اور ام سلمہ کا ان میں کوئی جواب نہیں تھا، چنانچہ محمود بن لبید کہتے ہیں،”آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ازواج احادیث کا مخزن تھیں، تاہم عائشہ اور ام سلمہ کا ان میں کوئی حریف و مقابل نہ تھا۔“
( طبقات ابن سعد جلد 6 صفحہ 317)

Continue Reading

اُمُّ المؤمنین حضرت زینبؓ بنتِ خزیمہ

حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل ؓ حضرت زینب کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مزاج آشنائی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’ ایک دفعہ حضرت زینبؓ اپنے کپڑے گیری میں رنگنے لگیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم باہر سے تشریف لائے اور کپڑے رنگتے ہوئے دیکھ کر واپس تشریف لے گئے ۔ حضرت زینبؓ تاڑ گئیں کہ آپ کس بات کی وجہ سے واپس تشریف لے گئے ہیں ۔ ہادیوں کے گھر میں ہر وقت الٰہی رنگن چڑھی رہتی ہے ۔ جس کا ذکر صِبۡغَۃَ اللّٰہِ ۚ وَمَنۡ اَحۡسَنُ مِنَ اللّٰہِ صِبۡغَۃً (البقرہ:139)میں ہے ۔ یہ رنگینیاں اس کے مقابل میں کیا چیز ہے ۔ پس یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ بناوٹ ، زیور اور لباس سے خوش نہیں ہوتا بلکہ نیک بیبیوں کی بناوٹ اور زیور ان کے نیک عمل ہیں۔ ‘‘
( خطبات نورصفحہ 226)

Continue Reading

اُمّ المومنین حضرت حفصہ بنتِ عمر رضی اللہ عنہا

ایک مرتبہ حضرت جبرائیل نے حضرت حفصہؓ کے بارہ میں یہ الفاظ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کہے
’’ وہ بہت عبادت کرنے والی بہت روزے رکھنے والی ہیں ۔اے محمد! وہ جنت میں آپؐ کی زوجہ ہیں ‘‘
(الاستیعاب )

Continue Reading

اُمّ المومنین حضرت سودہ بنتِ زمعہ رضی اللہ عنہا

حضرت سودہ ؓ کے پاکیزہ اخلاق اور ان کی محبت کی تعریف کرتے ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ
’’ مَیں نے کسی عورت کو جذبہ رقابت سے خالی نہ دیکھا سوائے سودہؓ کے ۔‘‘
( مطہر عائلی زندگی صفحہ34-33)

Continue Reading

اصلاحِ نفس

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ نفس کی پاکیزگی صرف وہی لوگ کر سکتے ہیں جو یَخْشَوْنَ رَبَّھُمْ بِالْغَیْبِ(الانبیاء:50) یعنی جو اپنے ربّ سے غیب میں ہونے کے باوجود ڈرتے ہیں۔ پس جب یہ حالت ہوتی ہے تو ان کی نمازیں بھی اور دوسری عبادتیں بھی اور دوسرے نیک اعمال بھی دل میں خداتعالیٰ کا خوف رکھتے ہوئے اس کی رضا کے حصول کے لئے ہوتے ہیں اور جب یہ حالت ہو، جب اللہ تعالیٰ کا خوف دل میں ہو تو وہ انسان خود اپنے نفس کو پھر کبھی پاک نہیں ٹھہرا سکتا بلکہ ہر نیکی کو جو وہ بجا لاتا ہے اور ہر اس موقع کو جو نیکی بجالانےکا اس کو میسر آتا ہے خداتعالیٰ کے فضل پر محمول کرتا ہے۔ ‘‘
(خطبہ جمعہ 22مئی2009ء )

Continue Reading

مَنۡ اَنۡصَارِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’جب ہم حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ کے واقعات پڑھتے ہیں یا سنتے ہیں تو ان کی نیک فطرت، ان کی صداقت کی پہچان کے لئے تڑپ، ان کی جان مال قربان کرنے کے لئےتڑپ اور کوشش اور ان کے حضرت مسیح موعودؑ سے عشق و محبت کے اپنے اپنے ذوق اور سمجھ کے مطابق معیار اور اس کا اظہار نظر آتا ہے۔ غرضیکہ یہ وہ آخرین تھے جو پہلوں سے ملنے کے لئے اپنے اپنے رنگ میں حق ادا کرنے والے بننے کےلئے کوشش کرنے والے تھے۔ ہر ایک کا اپنا انداز تھا اور ان کو دیکھنے والوں اور ان سے قریبی تعلق والوں نے بھی ان صحابہ کے ہر انداز اور اخلاق و کردار سے اپنے اپنے رنگ میں نصیحت حاصل کی یا بعض باتوں سے نتائج أخذ کئے‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 7 اگست 2015ء)

Continue Reading

خلفاء کی مالی تحریکات

حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے فضل عمر فاؤنڈیشن کی تحریک کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
’’ فضل عمر فاؤنڈیشن کی تحریک محبت و عقیدت کے اس چشمہ سے پھوٹی ہے جو احباب کے دل میں اپنے پیارے آقا المصلح الموعودؓ کے لیے ہمیشہ موجزن رہی اور موجزن رہے گی ۔‘‘
( الفضل یکم جون 1966ء )

Continue Reading

امثال الاحادیث(تقریرنمبر2)

حضرت ابو ذرؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کعبہ کا دروازہ پکڑ کر یوں بیان کیا
’’ مَیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یاد رکھو! تمہارے حق میں میرے اہلِ بیت کی مثال وہی ہے جو نوح کی کشتی کی ہے جو اس میں سوار ہو گیا اس نے نجات پالی اور جو شخص اس کشتی میں سوار ہونے سے رہ گیا وہ ہلاک ہوا ۔ ‘‘
( احمد فی فضائل الصحابۃ )

Continue Reading

عشرہ ذوالحجہ اور عید الاضحیٰ کی اہمیت و فضائل

حضرت مسیح موعود علیہ السلام قربانی کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
اِنَّ الضَّحَایَا ھِیَ الْمَطَایَا تُوْصَلُ اِلیٰ رَبِّ الْبَرَایَا اَوْ تَمْحُوا الْخَطَایَا وَ تَدْفَعُ الْبَلَایَا
)خطبہ الہامیہ ،روحانی خزائن جلد16 صفحہ45(
یعنی یہ قربانیاں تو سواریاں ہیں جن پر سوار ہو کر خالق کائنات سے ملا جاسکتا ہے یا اپنی خطائیں معاف کرائی جاسکتی ہیں اور مشکلات سے دور رہا جاسکتا ہے۔

Continue Reading

امثال الحدیث(تقریر نمبر 1)

حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرو ۔ اس کی تلاوت کرتے رہو ۔ یاد رکھو! قرآن کریم کی مثال جب کوئی اس کی تعلیم حاصل کرتا ہے اس تھیلے کی مانند ہے جو کستوری سے بھرا ہوا ہو اور اس کی خوشبو ہر جگہ مہک رہی ہو اور اس شخص کی مثال جس نے قرآن کریم کی تعلیم حاصل کی پھر وہ غافل ہو کر سویا رہا حالانکہ قرآن کریم اس کے دل میں اس تھیلے کی مانند ہے جو کستوری سے بھرا ہوا ہے لیکن اس کا منہ رسی سے باندھا گیا ہے ‘‘
( ترمذی فضائل القرآن )

Continue Reading