حضرت مسیح موعودؑ کی چند الہامی دعائیں
اضافہ علم ومعرفت کے لئے 7جون 1906ء کو یہ دعا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو الہام ہوئی۔
رَبِّ اَرِنِیْ اَنوَارَکَ الکُلِیَّۃَ
کہ اے میرے رب! مجھے اپنے وہ انوار دکھا۔ جو محیط کل ہوں۔
(تذکرہ صفحہ534)
اضافہ علم ومعرفت کے لئے 7جون 1906ء کو یہ دعا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو الہام ہوئی۔
رَبِّ اَرِنِیْ اَنوَارَکَ الکُلِیَّۃَ
کہ اے میرے رب! مجھے اپنے وہ انوار دکھا۔ جو محیط کل ہوں۔
(تذکرہ صفحہ534)
ایک دفعہ سید میر داؤد احمد صاحب کو ایک خاص شعبہ کی سپردگی کی وجہ سے اضافی الاؤنس دینے کا فیصلہ ہوا۔ آپ نے فرمایا مجھے جو الاؤنس ملتا ہے وہ 24 گھنٹے یومیہ خدمت کا ہے۔ جوگزارہ مجھے مل رہا ہے یہ سلسلہ کا احسان ہے۔ اِس لئے میرے اضافی الاؤنس کا فیصلہ واپس لیاجائے ۔
(سیرت داؤد صفحہ 125)
حضرت سیّدہ صالحہ بیگم صاحبہؓ حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ موجد ’’قاعدہ یسرناالقرآن‘‘ کی بیٹی،بزرگ صوفی حضرت احمد جان صاحب لدھیانویؓ کی پوتی اور حضرت امّاں جانؓ کے بھائی حضرت میر محمد اسحٰق صاحبؓ کی اہلیہ تھیں ۔ آپؓ نے حضرت مسیح موعودؑ کا زمانہ پایا ۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاوّلؓ نے خود اِن کو تعلیم دی تھی۔ حضرت پیرصاحبؓ اپنی اس بیٹی کو قاعدہ پڑھاتے جا تے تھے اور مشہورِ زمانہ قاعدہ تصنیف کرتے جا تے تھے۔
مزید پڑھیںحضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب اور محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے بارے میں فرمایا تھا کہ
’’یہ ہر دو خلافت کے وفادار ہیں اورمیرے وفادار ہیں‘‘
حضرت مصلح موعودؓ نے صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے نکاح کے موقع پر فرمایا:
’’ یہ لڑکا بھی ہمارے خاندان میں سے وقف ہے ۔ مرزا عزیز احمد صاحب کو خدا تعالیٰ نے توفیق دی کہ وہ اپنے اس بچے کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں ۔ چنانچہ ان کا یہ لڑکا ایم اے میں پڑھ رہا ہے ابھی پاس تو نہیں ہوا مگر انگریزی میں ایم اے کا امتحان دے رہا ہے اور کہتے ہیں انگریزی میں بڑا لائق ہے ۔ میرا ارادہ ہے کہ بعد میں یہ کالج میں پروفیسر کے طور پر کام کرے ۔ ‘‘
(خطباتِ محمود جلد 3 صفحہ 622 تا 625 )
صاحبزادی امۃ القدوس صاحبہ کی ایک صاحبزادی بیان کرتی ہیں کہ ایک دفعہ کسی نے آپ کے سامنے ذکر کیا کہ فلاں شخص نے ربوہ میں بڑا عالیشان گھر بنایا ہے تو آپ نے اس پہ کہا مَیں نے اللہ سے ایک بات کی ہے کہ مجھے قادیان میں یہ برکتوں والا گھر ملا ہے یعنی یہاں رہنے کی توفیق ملی اور یہاں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی بہو بن کے آئی ہوں میرے لیے یہی بہت ہے۔ ہاں جنت میں مجھے ضرور ایک عالیشان گھر عطا کرنا۔
مزید پڑھیںصاحبزادی امۃ القیوم صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ جب میری شادی ہوئی تو حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کو لکھا کہ مَیں نے اپنی اس بچی کو 14سال تک ہتھیلی کے چھالے کی طرح رکھا ہے۔ اگر کوئی اس کی طرف دیکھتا تھا تو میری نظر فوراً اٹھتی تھی کہ اس آنکھ میں پیار کے سوا کچھ اور تو نہیں۔
(سیرت و سوانح حضرت سیدہ امۃ الحیٔ بیگم صاحبہ صفحہ 110-111۔ لجنہ اماء اللہ لاہور)
حضرت مسیح موعود علیہ السلام بیان فرماتے ہیں:
’’20؍اکتوبر 1899ء کو خواب میں مجھے یہ دکھایا گیا کہ ایک لڑکاہے جس کا نام عزیز ہے اور اس کے باپ کے نام پر سلطان کا لفظ ہے۔ وہ لڑکا پکڑ کر میرے پاس لایا گیا اور میرے سامنے بٹھایا گیا۔ مَیں نے دیکھا ایک پُتلا سا گورے رنگ کا ہے۔ ‘‘
(تذکرہ صفحہ 248 جدیدایڈیشن)
حضرت مفتی محمد صادق صاحب روایت کرتے ہیں کہ حضرت مسیح موعودؑ اکثر فرمایا کرتے تھے کہ
”ہمارے بڑے اصول دو ہیں۔ اول خدا کے ساتھ تعلق صاف رکھنا اور دوسرے اس کے بندوں کے ساتھ ہمدردی اور اخلاق سے پیش آنا۔“
(ذکر حبیب صفحہ180)
حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:
تین آدمیوں سے اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ دشمنی ہے اُن میں سے ایک وہ شخص ہے جو مسلمان ہوکر جاہلیت کی رسموں پر چلناچاہے۔
(بخاری کتاب الدیات)