اسلامی سال نو کا آغاز اور ہماری ذمہ داریاں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
’’ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بھی ایک جگہ فرمایا ہے کہ اصل عید اور خوشی کا دن اور مبارک دن وہ ہوتا ہے جو انسان کی توبہ کا دن ہوتا ہے۔ اس کی مغفرت اور بخشش کا دن ہوتا ہے۔ جو انسان کی روحانی منازل کی طرف نشان دہی کروانے کا دن ہوتا ہے۔ جو دن ایک انسان کو روحانی ترقی کے راستوں کی طرف رہنمائی کرنے والا دن ہوتا ہے۔ جو دن حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کی طرف توجہ دلانے والا دن ہوتا ہے۔ جو دن اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور استعدادوں کو بروئے کار لانے کی طرف توجہ دلانے والادن ہوتا ہے۔ جو دن اللہ تعالیٰ کا قرب پانےکے لیے عملی کوششوں کا دن ہوتا ہے۔ پس ہمارے سال اور دن اُس صورت میں ہمارے لیے مبارک بنیں گے جب ان مقاصد کے حصول کے لیے ہم خالص ہو کر، اللہ تعالیٰ کی مدد مانگتے ہوئے، اس کے آگے جھکیں گے۔ اپنے اندر پاک تبدیلیاں پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔‘‘
(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ یکم جنوری 2010ء)

Continue Reading

65 تقاریر برائے انصاراللّٰہ

مصنف نے کتاب ‘مشاہدات’ کی نویں جلد پیش کی، جس میں جماعت کے مقاصد کے مطابق مختلف عنوانات پر تقاریر شامل ہیں۔ یہ جلد خاص طور پر مجلس انصاراللہ اور خدام بھائیوں کی تعلیم وتربیت کے لئے تصنیف کی گئی ہے۔ کتاب میں شامل تقاریر کو مختلف عناوین سے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

Continue Reading

اصلاحِ نفس

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ نفس کی پاکیزگی صرف وہی لوگ کر سکتے ہیں جو یَخْشَوْنَ رَبَّھُمْ بِالْغَیْبِ(الانبیاء:50) یعنی جو اپنے ربّ سے غیب میں ہونے کے باوجود ڈرتے ہیں۔ پس جب یہ حالت ہوتی ہے تو ان کی نمازیں بھی اور دوسری عبادتیں بھی اور دوسرے نیک اعمال بھی دل میں خداتعالیٰ کا خوف رکھتے ہوئے اس کی رضا کے حصول کے لئے ہوتے ہیں اور جب یہ حالت ہو، جب اللہ تعالیٰ کا خوف دل میں ہو تو وہ انسان خود اپنے نفس کو پھر کبھی پاک نہیں ٹھہرا سکتا بلکہ ہر نیکی کو جو وہ بجا لاتا ہے اور ہر اس موقع کو جو نیکی بجالانےکا اس کو میسر آتا ہے خداتعالیٰ کے فضل پر محمول کرتا ہے۔ ‘‘
(خطبہ جمعہ 22مئی2009ء )

Continue Reading

مَنۡ اَنۡصَارِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’جب ہم حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ کے واقعات پڑھتے ہیں یا سنتے ہیں تو ان کی نیک فطرت، ان کی صداقت کی پہچان کے لئے تڑپ، ان کی جان مال قربان کرنے کے لئےتڑپ اور کوشش اور ان کے حضرت مسیح موعودؑ سے عشق و محبت کے اپنے اپنے ذوق اور سمجھ کے مطابق معیار اور اس کا اظہار نظر آتا ہے۔ غرضیکہ یہ وہ آخرین تھے جو پہلوں سے ملنے کے لئے اپنے اپنے رنگ میں حق ادا کرنے والے بننے کےلئے کوشش کرنے والے تھے۔ ہر ایک کا اپنا انداز تھا اور ان کو دیکھنے والوں اور ان سے قریبی تعلق والوں نے بھی ان صحابہ کے ہر انداز اور اخلاق و کردار سے اپنے اپنے رنگ میں نصیحت حاصل کی یا بعض باتوں سے نتائج أخذ کئے‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 7 اگست 2015ء)

Continue Reading

25 تقاریر بابت انفاق فی سبیل اللّٰہ

مومنوں کے لیے اللہ کی نعمتوں کا شکر گزاری ضروری ہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کی سیر کے دوران مشاہدات قلمبند کرنے کی تحریک سے متاثر ہوکر مصنف نے ایک سال میں 436 مشاہدات، جن میں 358 کو کتابی شکل دی گئی، لکھے۔ یہ مشاہدات کارکنان جماعت کی تقریری مقابلہ جات میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

Continue Reading

تقوٰی تمام دینی علوم کی کُنجی ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’ یقیناً یاد رکھو کہ کوئی عمل خدا تک نہیں پہنچ سکتا جو تقوٰی سے خالی ہے۔ ہر ایک نیکی کی جڑ تقوٰی ہے جس عمل میں یہ جڑ ضائع نہیں ہو گی وہ عمل بھی ضائع نہیں ہو گا۔“
(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19صفحہ15)

Continue Reading
blue flower in tilt shift lens

اپنے نفس کا مطالعہ کرتے رہو

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ گناہ ایک ایسا کیڑا ہے جو انسان کے خون میں ملا ہوا ہے مگر اس کا علاج استغفار سے ہی ہو سکتا ہے ۔ استغفار کیا ہے ؟ یہی کہ جو گناہ صادر ہو چکے ہیں ان کے بد ثمرات سےخدا تعالیٰ محفوظ رکھے اور جو ابھی صادر نہیں ہوئے اور جو بالقوۃ انسان میں موجود ہیں اُن کے صدور کا وقت ہی نہ آوے اور اندر ہی اندر وہ جل بھن کر راکھ ہوجاویں۔یہ وقت بڑے خوف کا ہے ۔ اس لیے توبہ استغفار میں مصروف رہو اور اپنے نفس کا مطالعہ کرتے رہو ۔ ‘‘
( ملفوظات جلد 5صفحہ 299ایڈیشن1984ء )

Continue Reading

تبلیغ حق۔ اصلاح نفس کا ذریعہ

تبلیغ حق ۔ اصلاح نفس کا ذریعہ
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ ایک داعی الی اللہ کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اس کی ایک شرط اور بہت اہم شرط اللہ تعالیٰ نے یہ بیان فرمائی ہے کہ وہ نیک اعمال بجا لانے والا ہو۔ اپنے نیک عمل ہوں گے تو تب ہی دوسروں کو بھی نیکی کی طرف بلایا جا سکتا ہے۔ دوسرے کو بھی کہا جا سکتا ہے کہ آوٴ مَیں تمہیں دکھاوٴں کہ اللہ تعالیٰ کے ایک فرستادہ نے، ایک شخص نے جو اس زمانے کی اصلاح کے لئے آیا ہے، مجھے ایسے راستے بتائے ہیں جن پر چل کر مَیں خدا تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والا بن گیا ہوں یا اس طرف چل کے مَیں بہت لحاظ سے، ایک حد تک اپنے دل میں سکون اور چین پاتا ہوں اور اس طرف میرے ترقی کے قدم بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔ اپنی دنیا و آخرت سنوارنے کی طرف مَیں اس تعلیم کی وجہ سے متوجہ ہوا ہوں۔ آوٴ تم بھی میری باتیں سنو۔ جس طرح مَیں فرمانبردار بننے کی کوشش کر رہا ہوں، تم بھی اس دین کی طرف آوٴ اور اپنی دنیا و عاقبت سنوارنے کی کوشش کرو۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ 9 اپریل2010ء)

Continue Reading
blue flower in tilt shift lens

ہم اللہ تعالیٰ سے تعلق کیسے مضبوط کر سکتے ہیں؟

ہم اللہ تعالیٰ سے تعلق کیسے مضبوط کر سکتے ہیں؟
حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔
’’ خداتعالیٰ سے اتصال اور اس کے قرب کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ انسان اپنے اندر صفات الٰہیہ پیدا کرے اور اس کی محبت کو اپنے اندر جذب کرے پھر جس طرح مقناطیس لوہے کو کھینچتا ہے اسی طرح محبت الٰہی اسے خدا تعالیٰ کی طرف کھینچنے لگ جاتی ہے۔ ‘‘ ۔
( تفسیر کبیر جلد9صفحہ 251-250)
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں ۔
’’ مجھ سے خدا تعالیٰ باتیں کرتا ہے اور مجھ سے ہی نہیں جو شخص میری اتباع کرے گا اور میرے نقش قدم پر چلے گا اور میری تعلیم کو مانے گا اور میری ہدایت قبول کرے گا خدا تعالیٰ اس سے باتیں کرے گا “

Continue Reading