حفاظت و سیکیورٹی کی ضرورت ، اہمیت اور اس کے فوائد

حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ فرماتےہیں:
”ماحول اور حال کو مدّ نظر رکھنا چاہئے ۔ دشمنوں کی طرف سے چوکس رہو اور ساتھ ہی اپنا ایمان بھی مضبوط رکھو کہ تمہارا خدا تمہارے چاروں طرف ہے۔ “
(خطبات محمود جلد 22 صفحہ604)

مزید پڑھیں

محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں ( پس منظر اور ضرورت )

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ فرماتےہیں:
’’ مَیں نے اپنی عمر میں سینکڑوں مرتبہ قرآن کریم کا نہایت تدبُّر سے مطالعہ کیا ہے اس میں ایک آیت بھی ایسی نہیں جو کہ دنیاوی معاملات میں ایک مسلم اور غیر مسلم میں تفریق کی تعلیم دیتی ہو۔ شریعت بنی نوع انسان کے لیے خالصتاً باعث رحمت ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے لوگوں کے دلوں کو محبت ،پیار اور ہمدردی سے جیتا تھا۔ اگر ہم بھی لوگوں کے دلوں کو فتح کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔ قرآن کریم کی تعلیم کا خلاصہ یہ ہے سب سے محبت اور نفرت کسی سے نہیں ۔یہی طریق ہے دلوں کو جیتنے کا ۔اس کے علاوہ اور کوئی طریقہ نہیں۔‘‘
( دورہ مغرب صفحہ 523)

مزید پڑھیں

انسان کی انسانيت کا تقاضا اپنے بھائی سے مُروَّت، احسان کا سلوک کرے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتےہیں:
’’ تم جو ميرے ساتھ تعلق رکھتے ہو تم ہر شخص خواہ وہ کسی مذہب سے تعلق رکھتا ہو ہمدردی کرو اور بلا تميز ہر ايک سے نيکی کرو کیونکہ یہی قرآن شریف کی تعلیم ہے۔‘‘
(ملفوظات جلد 4 صفحہ 219)

مزید پڑھیں

یُفِیْضُ الۡمَالَ حَتّٰی لَا یَقۡبَلُہُ اَحَدٌ یعنی آنے والا مسیحؑ مال لُٹائے گا لیکن لوگ اُس مال کو قبول نہیں کریں گے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتےہیں:
”آپ کا فرضی مسیح اورمہدی تو ظاہر ہو کر اور تمام کافروں کو قتل کر کے اُن کا مال آپ لوگوں کو دے دے گا اور تمام نفسانی خواہشیں پوری کردے گا جیسا کہ آپ لوگوں کا عقیدہ ہے۔ لیکن مَیں تو اس لئے نہیں آیا کہ آپ لوگوں کو دنیا کے گندے مال میں مبتلا کروں اور آپ پر تمام ہواوہوس کے پورے کرنے کے دروازے کھول دوں بلکہ مَیں اس لئے آیا ہوں کہ موجودہ دنیا کے حظ سے بھی کچھ کم کرکے خداتعالیٰ کی طرف کھینچوں ۔ پس حقیقت میں میرے آنے سے آپ لوگوں کا بہت ہی حرج ہوا ہے۔ گویا تیرہ سو برس کے مال و متاع کی آرزوئیں خاک میں مل گئیں یا یوں کہو کہ کروڑ ہا روپیہ کا نقصان ہوگیا۔ “
(تریاق القلوب ، رُوحانی خزائن جلد 15 صفحہ159)

مزید پڑھیں

”خادمِ نوعِ انسان“ (حضرت مسیح موعود علیہ السلام)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتےہیں:
”متکبّر دوسرے کا حقیقی ہمدرد نہیں ہوسکتا۔اپنی ہمدردی کو صرف مسلمانوں تک ہی محدود نہ رکھو بلکہ ہرایک کے ساتھ کرو ۔ اگر ایک ہندو سے ہمدردی نہ کرو گے تو اسلام کے سچے وصایا اُسےکیسے پہنچاؤ گے؟ خدا سب کا ربّ ہے ۔ ہاں مسلمانوں کی خصوصیت سے ہمدردی کرو اور پھر متقی اور صالحین کی اس سے زیادہ خصوصیت سے ۔ مال اور دُنیا سے دل نہ لگاؤ۔ اس کے یہ معنے نہیں ہیں کہ تجارت وغیرہ چھوڑ دو بلکہ دل بایار اور دست باکار رکھو ۔ خدا کاروبار سے نہیں روکتا بلکہ دنیا کو دین پر مقدم رکھنے سے روکتا ہے ۔ اس لیے تم دین کو مقدم رکھو۔“
(ملفوظات جلد 3 صفحہ592۔ایڈیشن 2003ء)

مزید پڑھیں

جماعت احمدیہ اور خدمتِ انسانیت

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
” ہمارا یہ اصول ہے کہ کل بنی نوع کی ہمدردی کرو ۔ اگر ایک شخص ایک ہمسایہ ہندو کو دیکھتا ہے کہ اس کے گھر میں آگ لگ گئی اور یہ نہیں اٹھتا کہ تا آگ بھجانے میں مدد دے تو مَیں سچ سچ کہتا ہوں کہ وہ مجھ سے نہیں ہے۔ اگر ایک شخص ہمارے مریدوں میں سے دیکھتا ہے کہ ایک عیسائی کو کوئی قتل کرتا ہے اور وہ اس کے چھڑانے کے لئے مدد نہیں کرتا تو مَیں تمہیں بالکل درست کہتا ہوں کہ وہ ہم میں سے نہیں۔“
( سراج منیر ،روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 28)

مزید پڑھیں

ہم ایک ہیں!

حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ نے جماعت کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
’’ کسی جماعت کی ترقی کے لئے اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ اس کے سب افراد آپس میں ایک ہو جائیں ۔ جب تک کوئی جماعت فرد واحد کی طرح نہیں ہوجاتی ترقی نہیں کر سکتی۔ خواہ وہ جماعت دینی ہو یا دنیوی کیونکہ تمام کامیابیوں اور ترقیوں کے لئے خدا تعالیٰ نے یہ قاعدہ جاری کیا ہوا ہے کہ جب تک سا ری جماعت ایک نہ ہو جائے ، لڑنا جھگڑنا ، دشمنی، نفاق و حسد و کینہ ، بغض و عداوت کو چھوڑ نہ دے اس وقت تک ترقی نہیں کرے گی۔ ‘‘
(الفضل 10 ؍مئی 1992ء)

مزید پڑھیں

ULEZ اور انسانی زندگی

حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ میرے پاس ایک عورت بیٹھی ہوئی تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور پوچھا کہ یہ کون عورت ہے ۔ مَیں نے عرض کی۔ یہ فلاں ہے جو اس قدر عبادت اور ذکرِ الٰہی میں مشغول رہتی ہے کہ سوتی بھی نہیں ۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ تم پر اسی قدر عبادت واجب ہے جتنی تم میں طاقت ہے ۔ خدا کی قسم!تم تھک اور اُکتا جاؤ گے اور اللہ تعالیٰ نہیں اُکتائے گا ۔ اللہ تعالیٰ کو وہی عمل پسند ہے جس پر میانہ روی کے ساتھ مداومت ہو ۔
( حدیقۃ الصالحین حدیث نمبر 779)

مزید پڑھیں

انسان اور کِردار

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ تمہاری بیعت کا اقرار کرنا زبان تک محدود رہا تو یہ بیعت کچھ فائدہ نہ پہنچائے گی۔ چاہئے کہ تمہارے اعمال تمہارے احمدی ہونے پر گواہی دیں۔ مَیں ہرگز یہ بات نہیں مان سکتا کہ خداتعالیٰ کا عذاب اس شخص پر وارد ہو جس کا معاملہ خداتعالیٰ کے ساتھ ہو۔ خداتعالیٰ اسے ذلیل نہیں کرتا جو اس کی راہ میں ذلت اور عاجزی اختیار کرے۔ یہ سچی اور صحیح بات ہے۔ پس راتوں کو اٹھ اٹھ کر دعائیں مانگو۔ کوٹھڑی کے دروازے بند کرکے تنہائی میں دعا کرو کہ تم پر رحم کیاجائے۔ اپنا معاملہ صاف رکھو کہ اللہ تعالیٰ کا فضل تمہارے شامل حال ہو۔ جو کام کرو نفسانی غرض سے الگ ہو کر کرو تا خداتعالیٰ کے حضور اجر پاؤ‘‘
(ملفوظات جلد 5صفحہ 272)

مزید پڑھیں

تُو آئے تو ہم تجھ کو سر آنکھوں پہ بٹھائیں (حضرت مصلح موعودؓ  کا اللہ سے خطاب)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’مسلمانوں کی بڑی خوش قسمتی ہے کہ اُن کا خدا دعاؤں کو سننے والا ہے‘‘
(ملفوظات جلد 2صفحہ 148 )

مزید پڑھیں