مکرم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا  مبشر احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ میں صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب کے اوصاف بیان کرتے ہوئےفرمایا :
’’خلفاء کے ساتھ بہت گہرا تعلق تھا۔ ایک تو یہ بھی تھا کہ اب تک جتنی بھی خلافتیں آئی ہیں ان کے ساتھ رشتہ داری کا بھی تعلق تھا دوسرا ادب اور احترام کا بھی بہت زیادہ تعلق تھا اور بچوں کو بھی اسی کا کہتے رہتے تھے اور خود بھی عمل کر کے دکھایا… خلافت سے بھی غیر معمولی وفا کا تعلق تھا جیساکہ پہلے بھی مَیں نے کہا۔ اللہ تعالیٰ ان سے بے انتہا مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے اور اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ عطا فرمائے۔“
( خطبہ جمعہ فرمودہ2جون 2023ء )

مزید پڑھیں

مکرم نواب مودود احمد خان صاحب

نواب مودود احمد خان صاحب کی اہلیہ آپ کے بارے میں بیان کرتی ہیں کہ
’’ بڑی سادہ طبیعت، خوش اخلاق، ہمدرد، منکسرُ المزاج اور شفقت کرنے والے تھے۔ جن سے بھی آپ کا تعلق رہا ہے ایسا ہی تھا کہ ہر کوئی یہ کہتا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہم سے سالہا سال کا تعلق ہے۔ چاہے وہ جماعت کا چھوٹے سے چھوٹا کارکن ہو یا سینئر ممبر ہو۔ کوئی ایک پہلو بھی ایسا نہیں جس میں کسی بھی لحاظ سے مَیں نےبحیثیت شوہر یا بحیثیت باپ ان میں کمی دیکھی ہو۔ آئیڈیل شوہر تھے، آئیڈیل باپ تھے، آئیڈیل شخص تھے اور ہر شخص آپ سے بڑا متاثر ہوتا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں

صاحبزادی امۃ الودود بیگم صاحبہ بنت حضرت مرزا شریف احمد صاحبؓ

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے صاحبزادی امۃ الودود بیگم صاحبہ کی وفات کے بعد الفضل 23جون 1940ء میں ایک مضمون میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر فرمایا:
’’ امۃ الودود جسے ہم پیار سے دودی کہا کرتے تھے جو کل ہم سے جدا ہوئی گو میری بھتیجی تھی مگر میری آئندہ نسلوں کے غم اس کے غم کو کہاں پہنچ سکتے ہیں ۔ کیونکہ خداتعالیٰ کا یہی قانون ہے کہ زمانہ، رشتہ اور تعلق یہ تین چیزیں مل کر دلوں میں محبت کے جذبات پیدا کیا کرتی ہیں پھر اگر اِن میں سے کوئی ایک چیز زور پکڑ جائے تو وہ دوسری چیزوں کو دبا دیتی ہے اور جب تینوں جمع ہوجائیں تو جذبات بھی شدید ہو جاتے ہیں ۔ دودی میری بھتیجی تو تھی مگر زمانہ کے قرب اور تعلق نے اسے میرے دل کے خاص گوشوں میں جگہ دے رکھی تھی ۔ بعد کی نسلیں تو الگ رہیں میرے اپنے بچوں میں سے کم ہی ہیں جو مجھے اس کے برابر پیارےتھے ۔ ‘‘

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا رشید احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے صاحبزادہ مرزا رشید احمد صاحب کے خطبہ نکاح میں فرمایا :
’’ عزیز رشید احمد کا نکاح عزیز میاں بشیر احمد صاحب کی لڑکی سے قرار پا رہا ہے ۔ جد کے لحاظ سے دونوں ایک ہی سلسلے میں منسلک ہو جاتے ہیں …وہ یاد رکھیں کہ وہ ایک ایسے انسان کے پوتے ہیں جو دنیا میں ایک عظیم الشان تغیّر کرنے آیا تھا ۔ وہ تغیّر شروع ہوچکا ہے ….عزیز رشید احمد کو سمجھنا چاہیے کہ اُن کے فرائض بہت ہیں ۔ اُن کو زید و بکر کا نمونہ دیکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اُن کے گھر میں نمونہ موجود ہے ۔ وہ دیکھیں کہ وہ مسیح موعود کی اولاد میں سے ہیں اور مسیح موعودؑ کا عظیم الشان اسوہ ان کے لیے موجود ہے ۔‘‘
( اخبار الفضل قادیان دارالامان 6جون 1924ء )

مزید پڑھیں

محترمہ سیّدہ نصیرہ بیگم صاحبہ بنت  حضرت میر محمد اسحاق صاحبؓ

سیدہ نصیرہ بیگم صاحبہ کی نماز میں جان تھی ۔ خواہ کتنی مصروف ہوں ، بیمار ہوں آپ کی نمازوں اور دعاؤں کا سلسلہ گھنٹوں جاری رہتا ۔ آپ کی بیٹی مکرمہ عتیقہ فرزانہ صاحبہ فرماتی ہیں کہ والدہ محترمہ کی نمازوں اور اپنے اللہ سے تعلق کا ایک الگ ہی رنگ تھا۔ دیگر عبادات جیسے روزہ، زکٰوۃ کی ادائیگی میں بھی دوسروں سے منفرد ہی دِکھتی تھیں۔

مزید پڑھیں

مکرمہ صاحبزادی آمنہ طیبہ صاحبہ اہلیہ  مکرم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب 

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے صاحبزادی آمنہ طیبہ صاحبہ کی پر خطبہ جمعہ میں آپ کے اوصاف کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ
’’ ان کا رشتہ ازدواجی تقریبا 50 سال سے زیادہ عرصے پر پھیلا ہوا ہے اور مثالی رشتہ تھا یعنی سارے خاندان میں اگر کسی کو کوئی مثالی رشتہ پیش کرنا ہوتا تو ان کی طرف اشارہ ہوتا تھا … اس پہلو سے بہت مثالی رشتہ تھا اور ان کا نام آمنہ تھا اور طیبہ اور امر واقعہ یہ ہے کہ آمنہ حقیقی معنوں میں آمنہ تھیں۔ طیبہ حقیقی معنوں میں طیبہ تھیں۔ شاید ہی کوئی بیوی ایسی ہو جس کے متعلق انسان اس وثوق کے ساتھ کہہ سکے کہ اس نے اپنے خاوند کی ہر امانت کا حق ادا کیا ہے اور ہر طیب بات کسی بھی بات میں وہ چوکی ہوں ۔ عقل کا مجسمہ ،بہت ہی سلجھی ہوئی طبیعت اور حضرت چھوٹی پھوپھی جان کی تمام خوبیوں کی وارث اور حضرت چھوٹے پھوپھا جان نواب محمد عبداللہ خان صاحب کی خوبیوں کی بھی وارث تھیں ۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ 29مارچ 1996ء )

مزید پڑھیں

مکرمہ صاحبزادی امۃ الوحید بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادی امۃ الوحید بیگم صاحبہ کی وفات پر خطبہ جمعہ میں آپ کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرمایا :
’’ بڑا اخلاص اور وفا کا تعلق تھا ان کا خلافت کے ساتھ۔ باوجود بڑا رشتہ ہونے کے، بڑی عمر ہونے کے انتہائی عاجزی سے ملتی تھیں …بہت سارے اوصاف ان میں تھے…اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ فرمودہ 14اپریل2017ء )

مزید پڑھیں

محترمہ طاہرہ حنیف صاحبہ اہلیہ مکرم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے طاہر حنیف صاحبہ کی وفات پر خطبہ جمعہ میں آپ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
’’ مجھے بھی بڑی باقاعدگی سے یہ خط لکھا کرتی تھیں اور بلکہ ہر خطبہ کے بعد اکثر ان کے خط آتے تھے اور اس پر مختلف قسم کے تبصرے بھی ہوتے تھے۔ بعض باتیں جو ان کو اچھی لگتی تھیں ان میں خاص طور پہ ان کا ذکر ہوتا تھا… اللہ تعالیٰ ان سے ہمیشہ مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے۔ بزرگوں کے قدموں میں جگہ دے اور ان کے بچوں کو بھی ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
( خطبہ جمعہ18نومبر2022ء )

مزید پڑھیں

مکرم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب کی وفات پرخطبہ جمعہ میں آپ کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے فرمایا :
’’اللہ تعالیٰ محترم صاحبزادہ مرزا حنیف احمد صاحب سے مغفرت کا سلوک فرمائے، رحم کا سلوک فرمائے، آپ کے درجات بلند فرمائے۔ ان کے بچوں کو بھی حقیقت میں اُس خون کا حق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے جس کی طرف وہ منسوب ہوتے ہیں۔ مجھ سے بھی ان کا بہت گہرا تعلق تھا۔ خلافت سے پہلے بھی تھااور خلافت کے بعد تو پیار کا یہ تعلق بہت بڑھ گیا تھا۔ لیکن اس میں عاجزی اور اخلاص اور وفا کا بے انتہا اظہار تھا۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرماتا رہے اور ان کی اولاد کو بھی خلافت سے خاص تعلق رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 21 فروری2014ء )

مزید پڑھیں