
شاخِ مُثمَرم
مبارک وہ جو اب ایمان لایا
صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا
وہی مَے ان کو ساقی نے پلا دی
فسبحان الّذی اخزی الاعادی
مجھے اس وقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے محوّلہ بالا قطعہ اشعار میں سے دوسرے مصرع
؏ ”صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا“
پر دس تقاریر پر مشتمل ادارہ ”مشاہدات“ کے تحت ترتیب پانے والی 23 ویں کتاب کا مقدمہ لکھنا ہے جسےشاخِ مُثمَرم نام دے رہا ہوں کیونکہ یہ ایسے سدا بہار درخت کی سرسبز شاخ ہے جو آج سے 1400سال قبل حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک وجود سے شروع ہوا اور آپؐ کے غلامِ.صادق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ وہی میٹھے، شیریں اور لذیذ پھل مہیا کر رہا ہے جو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی طرح میٹھے ،شیریں اور لذیذ تھے۔
ویسے تو اِس قطعہ کا ہر مصرع اپنے اندر ایک الگ سے ایمان افروز مضمون لیے ہوئے ہے لیکن ایک اجتماعی مضمون بھی بیان ہوا ہے جسے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جمالی اور جلالی معنوں میں یکساں بیان فرمایا ہے اور وہ یہ ہے کہ جو لوگ مجھے مسیح موعود اور مہدی معہود مانتے ہیں وہ بہت مبارک لوگ ہیں اور وہ اپنے اوصاف، اعمال و افعال اور اپنے اعلیٰ کردار کی وجہ سے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملتے ہیں کیونکہ اللہ، اُس کے رسولؐ اور اُس کی کتاب قرآن سے محبت کی مَے (شرابِ طہور) جو صحابہ رسولؐ نے پی رکھی تھی وہی مَے آج کے دَور میں میرے ماننے والوں کو ساقی یعنی اللہ تعالیٰ نے پلا دی ہے۔اُس میں اللہ سے محبت کی مَے جو صحابہؓ .کو پلائی گئی تھی ، شامل ہے۔ اُس میں اسلام سے ، حضرت محمدؐ سے محبت کی مَے جو صحابہؓ .کو پلائی گئی تھی ، شامل ہے۔ اُس میں قرآن سے محبت کی مَے جو صحابہؓ کو پلائی گئی تھی ، شامل ہے۔ اُس میں اسلامی تعلیمات اور احکامات سے محبت کی مَے جو صحابہؓ .کو پلائی گئی تھی ، شامل ہے۔ لہٰذا ہم میں سے ہر ایک کو اپنے رب خالقِ حقیقی کی تسبیح و تحمید کرتے رہنا چاہیے کیونکہ اُسی ذات نے میرے دشمنوں کو رسوا اور خائب و خاسر کیا ہے۔
اللہ کی تسبیح و تذکیر کی اس لیے بھی ضرورت ہے کہ اِن مبارک لوگوں کے حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر ایمان لانے کی وجہ سے قرآنی پیشگوئی وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ (الجمعہ:4) پوری ہو رہی ہے۔ اسی لیے ہم احمدی احباب و خواتین کثرت سے اِن اشعار کو اٹھتے بیٹھتے پڑھتے ہیں۔ خطیب حضرات اپنے خطبوں ،مقررین اپنی تقاریر اور مضمون نگار اپنی تحریرات میں بکثرت استعمال کرتے ہیں تا اللہ تعالیٰ کا شکر ادا ہوتا رہے اور اس شکر کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ کے افضال اور نعمتوں کے ہم مزید وارث بنتے رہیں۔
حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے مؤرخہ 9 مئی 2025ء کے خطبہ جمعہ میں آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایمان افروز روایت یوں بیان کی ہے کہ ایک مجلس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعد میں آنے والے لوگوں کا ذکر ان الفاظ میں فرمایا ہے کہ میرے بھائی جو میرے بعد آنے والے ہیں یعنی حضرت مسیح موعودؑ کے حواری اور صحابہ، وہ ایسے ہوں گے۔ صحابہ کو یہ سن کر رشک پیدا ہوا اور انہوں نے عرض کیا کہ وہ بھائی ہوئے اور ہم نہ ہوئے ۔ ہم آپ کے ساتھ رہتے ہیں ہمیں آپ نے بھائی نہیں کہا اور ان کو جو بعد میں آنے والے ہیں ان کو آپ اپنا بھائی کہہ رہے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میرے صحابہ ہو اور وہ میرے بھائی ہیں۔ تمہیں کیا یہ کم نعمت حاصل ہے کہ تم مجھے دیکھ رہے ہو اور میرے ساتھ رہ کر خدمات دینیہ بجا لا رہے ہو۔ یہ بہت بڑی نعمت ہے جو تمہیں ملی ہوئی ہے اور وہ لوگ جو مجھے نہیں دیکھیں گے بعد میں آنے والے ہیں اور وہ لوگ جو میرے بعد آئیں گے مجھے کوئی لفظ اُن کے متعلق بھی تو بولنے دو۔ اُن کے متعلق بھی تو مجھے کہنے دو۔ کیا لفظ استعمال کروں اُن کے متعلق تا اُنہیں بھی تسلی ہو اور اُن کے حوصلے بھی بلند ہوں۔ یہ اس طرح بعد میں آنے والوں کے حوصلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند کئے۔ چنانچہ دیکھ لو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے حوصلے کس قدر بڑھا دئیے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا ۔ مَیں نہیں جانتا میری امت کا پہلا حصہ بہتر ہے یا آخری حصہ بہتر ہے۔(خلاصہ)
یہ بھی ایک سعادت ہے جو اللہ تعالیٰ نے احبابِ جماعت کو عطا کی ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اپنے بھائی کہہ کر پکارا ہے۔ گویا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر ایمان لانے والوں کو اپنی برادری، اپنی رشتہ داری اور اپنے خاندان میں شامل کی ہے۔
” صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا “ ایسا وسیع و عریض مضمون ہے کہ قرآن و احادیث میں بیان تمام اخلاقِ حسنہ اور نیک صفات کو سامنے رکھ کر ہر ایک پر الگ سے جامع تقریر تیار ہو سکتی ہے۔ سر دست صحابہ رسولؐ کے اوصاف کو سامنے رکھ کر10تقاریر تیار کی ہیں۔ امید ہے یہ علمی و روحانی مواد ہمارے ایمانوں کے ازدیاد کا مُوجب بنے گا۔ان شاء اللّٰہ
ان تقاریر کو کتابی شکل میں عزیزم زاہد محمود نے ڈھالا۔ مکرمہ عائشہ چوہدری صاحبہ آف جرمنی نے کمپوزنگ اور مواد اکٹھا کرنے میں بہت معاونت فرمائی ۔ اس کے علاوہ مکرم منہاس محمود صاحب آف جرمنی کا تعاون بھی حاصل رہا۔ خوبصورت ٹائٹل مکرم فضل عمر شاہد صاحب آف لٹویا کی کاوش ہے۔ اِس کتاب کو آپ کے Gadgets تک پہنچانے میں عزیزم عامر محمود ملک صاحب آف شیفیلڈ برطانیہ اور عزیزم سعید الدین احمد صاحب آف برطانیہ کا تعاون اور محنت شامل ہے۔ آخر پروہ سب احباب و خواتین بھی شکریہ کے مستحق ہیں جو ادارہ ”مشاہدات “ کی مطبوعات کو دنیا کے اکناف تک پہنچانے میں معاون ہوتے ہیں۔ فجزاہم اللّٰہ تعالیٰ
قارئین کے طرف سے آمدہ تبصروں میں سے چند تبصرے پیش ہیں۔
مکرم عبد المعظم صاحب لائبیریا سے تحریر کرتے ہیں:
”ماشاءاللّٰہ مشاہدات کا پلیٹ فارم انتہائی مفید معلومات کا سمندر ہے جو احباب جماعت کو بروقت اور برموقع مہیا ہوتی ہیں ۔ یہ سب کے لیے ایک انمول خزانہ ہے۔ تقریباً ہر موضوع اور عنوان پر سیرحاصل بحث کی جاتی ہے اور قابل قدر مواد مہیا کر دیا جاتا ہے جو رہتی نسلوں تک نہ صرف یاد رکھا جائے گا بلکہ اس سے بھرپور استفادہ بھی اٹھایا جائے گا۔ ان شاءاللّٰہ تعالیٰ
اسامہ محمود صاحب تحریر کرتے ہیں:
الحمد للہ آپ کے تحریر کردہ لٹریچر سے خوب فائدہ اٹھانے کا موقع مل رہا ہے۔فجزاكم اللّٰہ احسن الجزاء
ڈاکٹر نصیر احمد طاہرصاحب ویلز برطانیہ سے تحریر کرتے ہیں:
”مشاہدات روزانہ کی بنیاد پر جماعتی تعلیم و تربیت سمیت اجلاسات کی ضروری تقاریر ومضامین کے لئے مواد مہیا ہوجاتا ہے۔ ہر تقریر، درس ،مضمون الحمدللہ بہت بر وقت اور بہت معیاری ہے ۔ دنیا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ ماشاءاللّٰہ
ہمارے لائبریری کی طرح کے گروپس سے الحمدللہ استفادہ کرنے والے اکثر اپنے ریجنز کے مقابلوں میں اول آتے ہیں ۔ تقاریر، مضامین اور مقالہ جات کے لئے مشاہدات نے بہت مدد کی ہے ۔جزاکم اللّٰہ خیراً
مکرمہ منزہ ولی سنوری صاحبہ کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں:
اللہ تعالیٰ آپ پر اپنے افضال نازل فرمائے یہ ماشاءاللّٰہ بہت مفید کام ہے جو آپ کررہے ہیں۔ جزاکم اللّٰہ
آپ قارئین کے تبصرے ہمیشہ حوصلہ افزائی کا موجب ہوتے ہیں ۔فجزاہم اللّٰہ خیراً وکان اللّٰہ معہم
”مشاہدات“ کے آنگن کا 23 واں پھل آپ کی نظر ہے۔ رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ
۔۔۔۔خاکسار
۔۔۔ابوسعیدحنیف احمد محمود۔ برطانیہ
۔۔۔۔ ( شاہد۔ عربی فاضل)
۔۔۔ مربّی سلسلہ
(سابق ایڈیٹر روز نامہ الفضل ربوہ و الفضل آن لائن لندن و نائب ناظر اصلاح و ارشاد مرکزیہ)
18؍مئی 2025ء
ویب سائیٹ: www.mushahedat.com
فون نمبر: +44 73 7615 9966
ای میل: hanifahmadmahmood@hotmail.com
انڈیکس
نمبر شمار | مشاہدات | عنوان | صفحہ |
1 | 781 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا ( تقریر نمبر 1) (حضرت ابو بکر اور حضرت مولوی نورالدین .کی مماثلت) | 1 |
2 | 782 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا ( تقریر نمبر 2) (اولین و آخرین میں فعلی مماثلت) | 10 |
3 | 783 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا ( تقریر نمبر 3) (اولین و آخرین کی عبادات میں مماثلت) | 17 |
4 | 784 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا ( تقریر نمبر 4) (اولین و آخرین میں عمومی مماثلت) | 26 |
5 | 785 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا ( تقریر نمبر 5) (صحابہا ور افریقن احمدیوں کی قربانیوں میں مماثلت) | 33 |
6 | 786 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا (تقریر نمبر 6) (اولین و آخرین کی قیامِ نماز میں مماثلت) | 43 |
7 | 787 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا (تقریر نمبر 7) (اولین و آخرین کی مالی قربانیوں میں مماثلت) | 55 |
8 | 788 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا (تقریر نمبر 8) (اولین و آخرین کی حُبِّ رسولؐ میں مماثلت) | 66 |
9 | 838 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا (تقریر نمبر 9) (اولین و آخرین کی جانی قربانیوں میں مماثلت) | 77 |
10 | 839 | صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا (تقریر نمبر10) (اولین و آخرین کی عمومی قربانیوں میں مماثلت) | 89 |