قُوْلُوْا قَوْلاً سَدِیْداً (خلاصہ خطبہ جمعہ حضورِ انورایدہ اللہ فرمودہ 21؍ جون 2013ء ) ( تقریر نمبر2)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ:
’’انسان کو دقائق تقویٰ کی رعایت رکھنی چاہئے۔ سلامتی اسی میں ہے کہ اگر چھوٹی چھوٹی باتوں کی پروا نہ کرے تو پھر ایک دن وہی چھوٹی چھوٹی باتیں کبائر کا مرتکب بنادیں.گی اور طبیعت میں کسل اور لاپروائی پیدا ہوکرہلاک ہو جائے گا ۔ تم اپنے زیرِ نظر تقویٰ کے اعلیٰ مدارج کو حاصل کرنا رکھو اور اس کے لئے دقائقِ تقویٰ کی رعایت ضروری ہے۔‘‘
(ملفوظات جلد 4 صفحہ 442 ایڈیشن 2003ء)

مزید پڑھیں

قیامِ امن کے لئے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ کی عالمگیر مساعی

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
” اسلام ہر معاملہ میں کامل عدل اور مساوات کا درس دیتا ہے،چنانچہ سورۃ مائدہ آیت نمبر 3 میں ہمیں ایک بہت ہی اہم اور رہنما اصول ملتا ہے کہ عدل کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ان لوگوں سے بھی عدل و انصاف کا سلوک کیا جائے جو اپنی دشمنی اور نفرت میں تمام حدود پار کر چکے ہیں۔
ایک سوال طبعاً پیدا ہوتا ہے کہ اسلام جس عدل کا تقاضا کرتا ہے اس کا معیار کیا ہے اس بارے سورت نساء آیت نمبر 136 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ خواہ تمہیں اپنے خلاف گواہی دینی پڑے یا اپنے والدین یا اپنے عزیز ترین رشتہ دار کے خلاف گواہی دینی پڑے تب بھی تمہیں انصاف اور سچائی کو قائم رکھنے کے لیے ایسا کرنا چاہیے۔“
(خطاب حضور انور بعنوان ”عالمی بحران اور امن کی راہ“)

مزید پڑھیں

امن و سلامتی کے سفیر ۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ

حضور انور ایدہ اللہ نےایک خط میں مورخہ 28 مارچ 2012ء کو امریکہ کے صدر باراک اوباما کو مخاطب کرتے ہوئے تحریر فرمایا :
” دنیا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مَیں نے یہ ضروری محسوس کیا کہ آپ کی طرف یہ خط روانہ کروں کیونکہ آپ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر کے منصب پر فائز ہیں اور یہ ایسا ملک ہے جو سُپر پاور ہے… میری آپ سے بلکہ تمام عالمی لیڈروں سے یہ درخواست ہے کہ دنیا میں امن کے قیام کے لئے اپنا کردار ادا کریں …اللہ تعالیٰ آپ کو اور تمام عالمی لیڈروں کو یہ پیغام سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق بخشے۔“
(ہفت روزہ الفضل انٹرنیشنل لندن 8 جون 2012ء صفحہ11-12)

مزید پڑھیں

تفسیر کبیر اور اِس کے محاسن و خصوصیات

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ انبیاء کی قرآنی ترتیب میں حکمت کے حوالہ سے فرماتے ہیں:
”انبیاء کی ترتیب کے بارے میں یہ وہ علم ہے جو خداتعالیٰ نے مجھے عطا فرمایا ہے چنانچہ تیرہ سو سال میں جس قدر تفاسیر لکھی گئی ہیں ان میں سے کسی تفسیر میں بھی یہ مضمون بیان نہیں کیا گیا اور کوئی نہیں بتاتا کہ نبیوں کا ذکر کرتے وقت یہ عجیب ترتیب کیوں اختیار کی گئی صرف مجھ پر خداتعالیٰ نے اس نکتہ کو کھولا جس سے اس ترتیب کی حکمت اور اہمیت بالکل واضح ہوجاتی ہے۔ “
( تفسیر جلد پنجم صفحہ264 )

مزید پڑھیں

خلفاء کرام کی خدام الاحمدیہ سے توقعات

حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:
’’ میں نے متواتر جماعت کو اس امر کی طرف توجہ دلائی ہے کہ قوموں کی اصلاح نوجوانوں کی اصلاح کے بغیر نہیں ہو سکتی نئی نسلیں جب تک اس دین اور ان اصول کی حامل نہ ہو ں جن کو خدا تعالیٰ کی طرف سے اس کے نبی اور ماموردنیا میں قائم کرتے ہیں اس وقت تک اس سلسلہ کی ترقی کی طرف کبھی بھی صحیح معنوں میں قدم نہیں اٹھ سکتا ۔‘‘
)الفضل 10؍اپریل 1938ء(

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

تلاوت قرآن کریم کی اہمیت و برکات(ارشادات خلفائے احمدیت کی روشنی میں)

حضرت خلیفۃالمسیح الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
”قرآن کریم پڑھنے کے بعد سوچنے کی عادت ڈالو اور سوچنے کے بعد اس پر عمل کرو۔اگر تم ایسا کروگے تو ایک زندہ فعال قوم نظر آنے لگ جاؤ گے۔ “
(تفسیر کبیر جلد 7 صفحہ 640 )

مزید پڑھیں

مالی قر بانی کی اہمیت ارشادات حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی روشنی میں

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
”تم یہ مت سمجھو کہ تمہارے مال ضائع جاتے ہیں ایک ایک پائی جو تم دیتے ہو خدا کے بنک میں جمع ہورہی ہے جو سُود دَرسُود کے ساتھ تمہیں ملے گی۔ پس ڈرو نہیں اور گھبراؤ نہیں وہ دن قریب ہیں بلکہ دروازہ پر ہیں جب مُلک تم کو دیئے جائیں گے اور بادشاہ سلسلہ میں داخل ہوں گے ۔ “
(انوارالعلوم ، جلد 14صفحہ 39)

مزید پڑھیں

مالی قربانی کی اہمیت(ازارشادات حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ)

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
”یہ بھی یاد رکھو کہ جو تم خرچ کرتے ہو اور جتنا تم بجٹ لکھواتے ہو اور جتنی تمہاری آمد ہے یہ سب اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے۔ اس لئے اس سے معاملہ ہمیشہ صاف رکھو۔نیکی کا ثواب اللہ تعالیٰ سے حاصل کرنے کے لئے اپنی تشخیص بھی صحیح کرواؤ اور ادائیگیاں بھی صحیح رکھو تاکہ تمہاری روحانی حالت بھی بہتر ہو اور تم نیکیوں میں ترقی.کرسکو۔“
(خطبہ جمعہ 28 مئی 2004ء)

مزید پڑھیں

خلافتِ رابعہ اور استحکامِ خلافت

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ ربوہ کی ایک ایک گلی گواہ ہے بڑے سے بڑا ابتلا جو ممکن ہو سکتا تھا ، تصور میں آسکتا تھا وہ آیا اور گزر گیا اور کوئی زخم نہیں پہنچا سکا جماعت کو اور انتہائی وفا کے ساتھ کامل صبر کے ساتھ ساتھ جماعت اس عہد پر قائم رہی کہ ہم خلافت احمدیہ سے وابستہ رہیں گے اور اس کی خاطر اپنا سب کچھ لٹا دینے کے لیے تیار ہوں گے ۔‘‘
(خطباتِ طاہر جلد اوّل صفحہ17)

مزید پڑھیں

خلافتِ ثالثہ اور استحکامِ خلافت

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جس خلافت کے گرد خدا تعالیٰ کی مدد اور اس کی نصرت پہرہ دے رہی ہے، اس خلافت کے قلعے پر تو تمہاری لات اگر پڑے گی تو تمہاری ہڈیا ں بھی اِس طرح چُورچُور ہوجائیں گی کہ اُن کے ذرے بھی دنیا کو نظر نہیں آئی گے‘‘
(خطبات ناصر جلد چہارم خطبہ جمعہ10مارچ 1972ء)

مزید پڑھیں