بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے ترجمے (ہر سورت کا جُدا ترجمہ)

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے:
وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ (القمر:18)
اور یقیناً ہم نے قرآن کو نصیحت کی خاطر آسان بنادیا۔ پس کیا ہے کوئی نصیحت پکڑنے والا؟

مزید پڑھیں

نماز ایک سواری ہے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نماز کو خداتعالیٰ سے ملانے کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔
فَاِنَّ الصَّلٰوۡۃَ مَرۡکَبٌ یُوۡصِلُ الۡعَبۡدَ اِلَی رَبِّ الۡعِبَادِ
کہ نماز ایک ایسی سواری ہے جو بندہ کو پرور دگارِ عالَم تک پہنچاتی ہے ۔
(اعجاز المسیح ، روحانی خزائن جلد 18صفحہ 166)

مزید پڑھیں

زندہ خدا سے دل کو لگاتے تو خوب تھا

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’یاد رہے کہ بندہ تو حُسن معاملہ دکھلا کر اپنے صدق سے بھری ہوئی محبت ظاہر کرتا ہے۔ مگر خدا تعالیٰ اس کے مقابلہ پر حد ہی کردیتا ہے۔ اس کی تیز رفتار کے مقابل پر برق کی طرح اس کی طرف دوڑتا چلا آتا ہے اور زمین اور آسمان سے اس کے لئے نشان ظاہر کرتا ہے اور اس کے دوستوں کا دوست اور اس کے دشمنوں کا دشمن بن جاتا ہے اور اگر پچاس کروڑ انسان بھی اِس کی مخالفت پر کھڑا ہو تو اُن کو ایسا ذلیل اور بےدست و پا کردیتا ہے جیسا کہ ایک مرا ہوا کیڑا اور محض ایک شخص کی خاطر کے لئے ایک دنیا کو ہلاک کردیتا ہے اور اپنی زمین و آسمان کو اس کے خادم بنادیتا ہے اور اس کی کلام میں برکت ڈال دیتا ہے اور اس کی تمام در و دیوار پر نور کی بارش کرتا ہے اور اُس کی پوشاک میں اور اُس کی خوراک میں اور اُس مٹی میں بھی جس پر اس کا قدم پڑتا ہے ایک برکت رکھ دیتا ہے اور اُس کو نامراد ہلاک نہیں کرتا۔ ‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم،روحانی خزائن جلد 21صفحہ225)

مزید پڑھیں

وہ خدا اب بھی بناتا ہے جسے چاہے کلیم

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”ہمارا خدا وہ خدا ہے جو اب بھی زندہ ہے جیسا کہ پہلے زندہ تھا اور اب بھی وہ بولتاہے جیسا کہ پہلے بولتاتھا اوراب بھی وہ سنتا ہے جیسا کہ پہلے سنتاتھا۔ یہ خیال خام ہے کہ اس زمانہ میں وہ سنتا تو ہے مگر بولتا نہیں بلکہ وہ سنتا اور بولتابھی ہے۔ اس کی تمام صفات ازلی ابدی ہیں کوئی صفت بھی معطل نہیں اور نہ کبھی ہو گی۔“
(الوصیت، روحانی خزائن جلد 20 صفحہ309)

مزید پڑھیں

ایثارکے نمونے

صحابہ رضوان اللہ علیہم نے سرورِ کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ایثار کی تربیت پاکر اُسے اپنی عملی زندگی میں اپنایا۔ یرموک کی جنگ میں حارث بن ہشام، عکرمہ بن ابی جہل اور سُہَیل بن عَمرو (رضی اللہ عنہم) شہید ہوئے۔ وہ جب زخمی حالت میں پڑے تھے تو (لوگ) اُن کے پاس پانی لائے۔ لیکن ان میں سے ہر ایک نے جب اس کی طرف پانی بڑھایا گیا اسے اگلے آدمی کے پاس بھیج دیا اور کہا کہ یہ پانی اُسے پلا دو۔ چنانچہ وہ سب وفات پاگئے اور ان میں سے کسی نے پانی نہ پیا۔ راوی نے بتایا کہ عکرمہ نے پانی طلب کیا لیکن انہوں نے دیکھا کہ سہیل ان کی طرف دیکھ رہے ہیں تو آپ نے فرمایا کہ یہ پانی انہیں پلا دو۔ پھر سہیل نے دیکھا کہ حارث ان کی طرف دیکھ رہے ہی تو انہوں نے بھی کہا کہ اس کو پانی دے دو۔ پانی ابھی ان تک نہیں پہنچا تھا کہ وہ سب وفات پاگئے۔
(الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب جلد3ذکر عکرمہ)

مزید پڑھیں

سادگی،  قناعت اور زُہد

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں۔
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے آخری شرعی نبی بنا کر مبعو ث فرمایا… اس عظیم اعزاز نے آپؐ میں کسی جاہ و جلال کا اظہار پیدا نہیں کیا… بلکہ اس چیز نے آپؐ میں.مزید مسکینی، سادگی اور قناعت پیدا کی کیونکہ اللہ تعالیٰ کے حکموں کا اور شریعت کا اور اس تعلیم کا جو اللہ تعالیٰ نے آپؐ پر نازل فرمائی سب سے زیادہ فہم و ادراک آپؐ کو ہی تھا۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 12 اگست 2005 ء)

مزید پڑھیں

شیطان کی حقیقت اور کردار

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’ انسان کے ساتھ دو قوتیں ہمیشہ لگی ہوئی ہیں۔ ایک فرشتے اور دوسرے شیطان۔ گویا اس کی ٹانگوں میں دو رسے پڑے ہوئے ہیں۔ فرشتہ نیکی میں ترغیب اور مدد دیتا ہے۔ جیسا کہ قرآن شریف میں آیا ہے اَیَّدَہُمۡ بِرُوۡحٍ مِّنۡہُ اور شیطان بدی کی طرف ترغیب دیتا ہے۔ جیسا کہ قرآن شریف میں آیا ہے یُوَسۡوِسُ ۔ ان دونوں کا انکار نہیں ہو سکتا۔ ظلمت اور نور ہر دو ساتھ لگے ہوئے ہیں۔ عدمِ علم سےعدمِ شے ثابت نہیں ہو سکتا۔‘‘
(ملفوظات جلددوم صفحہ244)

مزید پڑھیں

زار بھی ہوگا تو ہوگا اُس گھڑی باحالِ زار

جب 1991ء میں روس کے ٹکڑے ہو گئے تو برطانوی حکومت کے مطالبے پر پھر سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور معلوم ہوا کہ زار اور اس کے خاندان کو نہایت بے دردی اور سفّاکی سے 17؍ جولائی 1918ء کو Ipatiev House کے تہ خانے میں قتل کردیاگیا تھا جہاں اُن کو 30؍ اپریل سے قید کر کےرکھا گیا تھا۔ اُسی دن زار کے قریبی ساتھیوں بشمول ڈاکٹر Eugene اور شاہی خاندان کے 65؍ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ ان کی قیمتی اشیاء چوری کر لی گئیں اور ان کے مردہ جسموں کو ضائع کرنے کے لیے 750 لیٹر مٹی کا تیل اور 180 کلوگرام تیزاب استعمال کیا گیا تا کہ ان کا کوئی نام و نشان بھی باقی نہ رہے۔

مزید پڑھیں

کَشتیاں چلتی ہیں تا ہوں کُشتیاں

ایک واقفہ نو کے سوال کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہام”کَشتیاں چلتی ہوں ہیں تا ہوں کُشتیاں“سے کیا مراد ہے ۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
”مختلف مطلب نکلتے ہیں ۔ جنگوں کی طرف بھی اشارہ ہو سکتا ہے اور حکومتوں کے اُلٹنے کی طرف بھی اشارہ ہو سکتا ہے ۔ پانی میں بھی جنگیں ہوتی ہیں۔ جنگ عظیم ہوئی تو وہاں بھی کَشتیاں ہوتی ہیں ۔ سب میرین چلتی ہیں ۔ داؤ پیچ استعمال ہوتے ہیں ۔“

مزید پڑھیں