جامعہ احمدیہ کی تعلیم کے دوران شیعہ ازم وہ مضمون تھا جو مجھے مشکل لگا کرتا تھا شاید اس کی ایک وجہ کم سِنی میں محرم کے دردناک واقعات کو پڑھنے یا سننے کی سکت نہ ہوتی تھی۔ دل اُس محبت اور عقیدت کی وجہ سے جو بالطبع ایک احمدی کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیمات کے پیش نظر اہل بیت سے سکھلاتا ہے ایسےتکلیف دہ واقعہ کو پڑھنے سے کلیجہ منہ کوآتا تھا اور دوسری وجہ یہ تھی کہ ہر دو اطراف سے مختلف صحابہ، بزرگان دین اور اکابر کے اسماء اور جگہوں ومقامات کے نام یاد کرنے میں بھی مشکل تھی ۔ تاہم اپنے دوستوں اور کلاس فیلوز سے سن سنا کر یا کچھ پڑھ کر اس قابل ہو جاتا رہا کہ امتحان میں کامیاب ہو جاؤں۔ لیکن سن 1978ء میں جب میری پہلی تقرری بدوملہی ضلع سیالکوٹ حال نارووال میں ہوئی تو ایک طرف بہت بڑی ہزاروں ممبرز پر مشتمل فعال جماعت کی تعلیم و تربیت کے پیش نظر مجھے سنجیدگی سے شیعہ ازم کا مطالعہ کرنا پڑا ۔اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ بدوملہی مختلف فرقوں کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ ان کے ساتھ احمدیوں کے مضبوط روابط اور تعلقات بھی تھے۔ اُن سے گفتگو کرنے کے لیے ان فرقوں کے بارے میں علم ہونا ضروری تھا جس کے لیے احباب جماعت خاکسار سے رابطہ بھی کرتے تھے۔ خود خاکسار کے بھی ان فرقوں کے سرکردہ لوگوں سے روابط بڑھنے لگے۔ اہل تشیع محرم کے حوالے سے تعزیے وغیرہ بھی خوب نکالتے تھے اور اعزاداروں سے گفتگو کے مواقع پیدا ہونے پر شیعہ ازم کو پڑھنا، سمجھنا خاکسارکی مجبوری بن گئی تھی۔ اللہ تعالیٰ کےفضل اور مدد سے شیعہ ازم کو سمجھنے اور تعلیمات میں اُن کے غلوّ و تعلّی کا جواب دینے کی سُدھ بُدھ حاصل ہو گئی۔ الحمدللّٰہ ثم الحمدللّٰہ۔ شیعہ ازم کے متعلق تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ بڑھتا رہا ۔جہاں سے بھی کچھ ملتا وہاں سے حاصل کرتا۔ خلفائے احمدیت کے خطبات اور خطابات سے خوب استفادہ کیا اور آج جبکہ احمدی احباب و خواتین کے لیے تقاریر لکھنے کا سلسلہ شروع ہوا تو محرم.الحرام 1446 ہجری پر محرم اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے مقام و مرتبہ پر 21 تقاریر تیار کرنے کی نہ صرف توفیق ملی بلکہ میرے ایک بر خودار عزیزم زاہد محمود نے ان 21 تقاریر کو احباب جماعت کی آسانی کے لیے کتابی شکل بھی دے ڈالی تا ہمارے دوست و خواتین اس سے بھرپور استفادہ کر کے اہل.بیت سے اپنی محبت کو نہ صرف بڑھائیں، درودشریف پڑھیں، دعائیں کریں بلکہ شیعہ ازم کے حوالہ سے اپنے علم کو بھی بڑھائیں۔ زیر نظرکتاب کا خوبصورت سرورق میرے ایک اور برخودار مکرم فضل احمد شاہد آف لٹویانے تیار کر کے کتاب کی خوبصورتی میں اضافہ کیا ہے نیز کمپوزنگ میں معاونت کرنے والوں میں مکرم منہاس محمود صاحب ، مکرمہ عائشہ منصورچوہدری صاحبہ اور مکرمہ فائقہ بشریٰ صاحبہ شامل ہیں۔اللہ تعالیٰ ان تمام کو احسن اور نیک جزا ء عطا فرمائے ۔ آمین
اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ اس کتاب کو بھی جو محض اور محض محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں لکھی گئی ہے اور ہر دفعہ لفظ محمدؐ یا آپؐ لکھنے پر صلی اللہ علیہ وسلم کا ورد کرنے کی توفیق اللہ تعالیٰ نے دی ہے اپنے ہاں درجہ قبولیت بخشےگا۔ یہ ”مشاہدات“ کی دسویں کاوش ہے۔ اس سے قبل 9 کاوشیں احباب جماعت سے بھرپور تحسین پا چکی ہیں۔ الحمدللّٰہ ثم الحمدللّٰہ۔
مکرم اقبال گجر صاحب تحریر فرماتے ہیں:
” ماشاءاللہ تقاریر سے بہت زیادہ علمی فائدہ بھی ہو رہا ہے بلکہ یوم مصلح موعودؓ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور یوم مسیح موعود علیہ السلام کے حوالے سے آپ کی تقاریر کے جو مجموعے ہیں۔ اُن سے مَیں خود بھی اور ذیلی تنظیمیں بھی اپنے پروگرامز کے لیے بھی فائدہ اٹھا رہی ہیں اور اطفال الاحمدیہ کے مقابلہ جات میں بھی بچوں کی تقاریر سے بچوں نے بہت زیادہ فائدہ حاصل کیا ہے ۔ “
مکرم حمزہ ملک صاحب تحریر کرتے ہیں:
”آپ کے مشاہدات کی ویب سائٹ دیکھنے کا موقع ملتا رہتا ہے ۔ماشاءاللہ بہت عمدہ اور مفید کام ہے ۔“
اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے مجھے یہ لکھنے میں بھی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ اسلامی سال 1445ھ کے آخری مہینے ذوالحجہ (جو اشہر الحرم میں شامل ہے) میں حج، عید اور حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہم السلام کی سیرت و مناقب پر تقاریر تیار کرنے کی توفیق ملی اور پھر اسلامی تقویم 1446 ھ کے آغاز پر اشہر الحرم میں سے بھی ایک اور مہینے محرم پر بھی 21 تقاریر لکھنے کی توفیق پائی۔
ان تقاریر پر قلم اٹھانا خاصہ مشکل نظر آیا کیونکہ یہ ایک ایسا حساس معاملہ ہے کہ اس کے ساتھ لوگوں کے جذبات جُڑے ہوئے ہیں۔ ہر سطر اور ہر لفظ کے تحریر کرنے میں یہ بات مدنظر رہی کہ کہیں اس سے لوگوں کے جذبات مجروح نہ ہوں لیکن ہمارا مدّعا تو اسلامی تعلیمات کا پرچار رہا ہے۔ لہذا تمام تقاریر اسی اہم امر کو مدنظر رکھ کر لکھی گئی ہیں۔
رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ
اللہ تعالیٰ قارئین کو اس روحانی و علمی مائدہ کو اپنے حلقہ احباب اور عزیز و اقارب میں پھیلانے کا بھی اجرعظیم عطا فرمائے اور نفوس واموال اور علم میں اضافہ کرتا چلاجائے۔ آمین اللھم آمین ثم آمین
جزاکم اللّٰہ خیراً ۔ اَللَّھُمَّ زِدْ فَزِدْ وَبَارِك فِیْہِ وَکَانَ اللّٰہُ مَعَکُمْ
۔۔خاکسار
۔۔۔۔حنیف احمد محمود۔ برطانیہ
(سابق ایڈیٹر روزنامہ الفضل آن لائن لندن)
28 جون 2024ء
انڈیکس
نمبر شمار | مشاہدات | عنوان | صفحہ |
1 | 460 | محرم الحرام ۔ قرآن و احادیث اور اسلاف کی نظر سے | 1 |
2 | 458 | ماہِ محرم اور حضرت امام حسینؓ کا مقام و مرتبہ (آنحضورؐ کے ارشادات کی روشنی میں) | 8 |
3 | 446 | حضرت مسیح موعودؑ کی نظر میں حضرت امام حسینؓ کا مقام ومرتبہ | 19 |
4 | 454 | اہلِ بیت سے حضرت مسیح موعودؑ کی محبت اور عشق | 27 |
5 | 467 | اہلِ بیت کا مقام و مرتبہ (خلفائے خمسہ کے افاضات کی روشنی میں ) | 34 |
6 | 447 | اہلِ بیت اور صحابہؓ کی تعظیم و توقیر (بزبانِ مبارک حضرت خلیفۃُ المسیح الرابعؒ ) | 44 |
7 | 448 | حضرت مسیح موعودؑ پرحضرت عیسٰیؑ، حضرت علیؓ اور امام حسینؓ کی توہین کا الزام اور اِس کا جواب ( بزبانِ مبارک حضرت خلیفۃُ المسیح الرابعؒ ) | 58 |
8 | 449 | حضرت حسینؑ ۔ جنت کا سردار | 73 |
9 | 450 | امام حسینؑ پریزیدی حکومت کا فتوی کفر (ازارشادات حضرت خلیفة المسیح الثالثؒ ) | 84 |
10 | 457 | ایک احمدی مسلم اور محرم الحرام (از ارشادات حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ ) | 90 |
11 | 463 | اسلامی سال نو کا آغاز اور ہماری ذمہ داریاں | 105 |
12 | 464 | اسلامی سال کا پہلا مہینہ ۔ محرم الحرام | 113 |
13 | 465 | محرم الحرام اور چند دعائیں | 123 |
14 | 466 | محرم میں بکثرت درودشریف پڑھنے کی اہمیت اور برکات | 131 |
15 | 461 | ماہ محرم اور مسائل و رسومات | 142 |
16 | 462 | محرم الحرام سے متعلقہ سوال و جواب (از حضرت خلیفۃُ المسیح الرابعؒ) | 147 |
17 | 468 | محرم اور ماتم کی حقیقت | 155 |
18 | 470 | محرم اور اِس سے متعلقہ مَنَاہِی | 163 |
19 | 473 | واقعہ کربلا اور عظمت حسینؓ (حضرت مصلح موعودؓ کے ارشادات کی روشنی میں) | 171 |
20 | 472 | حضرت امام حسینؓ کی شہادت کا المناک سانحہ اور واقعہ کربلا | 181 |
21 | 469 | قتلِ حسینؑ اصل میں مرگِ یزید ہے | 196 |