حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ اِس سلسلہ میں فرماتے ہیں ۔
”فرمایا ہے کہ آؤ اور میری رضا کی جنتوں میں داخل ہو جاؤ۔ لیکن یاد رکھو کہ اس میں داخل ہونے کے لئے قولی اور عملی سچائی کاراستہ اپنانا ہو گا۔ اگر اس قبلے کی پیروی کرو گے تو جس طرح آج کل ہر گاڑی میں نیوی گیشن (Navigation) لگا ہوتا ہے اور اس نیوی گیشن (Navigation) کے ذریعے سے تم صحیح مقام پر پہنچ جاتے ہو، اس طرح صحیح جگہ پر پہنچو گے ورنہ رمضان کے باوجود بھٹکتے پھرو گے۔ بلکہ دنیاوی نیوی گیشن جو ہیں اس میں تو بعض دفعہ غلطی بھی ہو جاتی ہے، بعض دفعہ صحیح فیڈ (Feed)نہیں ہوتا، نئی سڑکیں بن جاتی ہیں، نظر بھی نہیں آ رہی ہوتیں۔ بعض دفعہ دو راستوں میں سے ایک راستے کی طرف رہنمائی ہوتی ہے، لمبا چکر پڑ جاتا ہے یا چھوٹے رستے کی تلاش میں انسان گلیوں میں گھومتا پھرتا ہے، ٹریفک مل جاتا ہے۔ لیکن خدا تعالیٰ کی طرف اگر قبلہ درست ہو گا تو سیدھے جنت کے دروازوں کی طرف انسان پہنچتا ہے۔ پس اس رمضان میں ہم میں سے ہر ایک کو کوشش کرنی چاہئے کہ اپنے قبلے درست کرے۔ اپنی قولی اور عملی سچائیوں کے معیار بلند کرے اور خدا تعالیٰ کی رضا کی جنتوں میں جانے کی کوشش کرے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق دے۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ 27 جولائی2012ء)
مزید پڑھیں