سیرت حضرت نواب محمد علی خان صاحب رضی اللہ عنہ

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’ حِبی فی اللہ نواب محمد علی خان صاحب رئیس خاندان ریاست مالیر کوٹلہ قادیان میں جب وہ ملنے کے لئے آئے تھے اور کئی دن رہے، پوشیدہ نظر سے دیکھتا رہا ہوں کہ التزام ادائے نماز میں ان کو خوب اہتمام ہے اور صلحاء کی طرح توجہ اور شوق سے نمازپڑھتے ہیں اور منکرات اور مکروہات سے بالکل مجتنب ہیں ‘‘
(ازالہ اوہام، روحانی خزائن جلد 3 صفحہ526)

مزید پڑھیں

حضرت چراغ بی بی صاحبہ والدہ ماجدہ حضرت مسیح موعودؑ

حضرت چراغ بی بی صاحبہ ایک دور اندیش اور معاملہ فہم خاتون تھیں ۔ اپنے خاوند حضرت مرزا غلام مرتضٰی صاحب کے لیے ایک بہترین مشیراور آپ کی غمگسار تھیں ۔ حضرت غلام مرتضٰی صاحب آپ کی باتوں کی بہت احساس کیا کرتے تھے اور ان کی مرضی کے خلاف گھر کے معاملات میں دخل نہیں کرتے تھے ۔

مزید پڑھیں

حضرت مرزاغلام مرتضیٰ صاحب والدِ ماجد حضرت مسیح موعودؑ

حضرت مرزاغلام مرتضیٰ صاحب ایک عالم بھی تھے اور علم دوست بھی ، کتب خانہ کا خاص طور پر شوق تھا اور بہت سی کتابیں آپ کے کتب خانہ میں موجود تھیں۔آپ کی ایک بہت بڑی لائبریری تھی۔ اپنی اولادکو بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ وپیراستہ کرنے کا ازحدخیال تھا۔

مزید پڑھیں

باادب با نصیب،بے ادب بے نصیب

حضرت خلیفۃُ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
” سب سے پہلے ہمیں اپنے والدین کے حقوق ادا کرنے ہوں گے ، اپنے اہلِ خانہ، بہن بھائیوں اور دیگر عزیزواقارب کے حقوق ادا کرنے ہوں گے۔ اپنے شریکِ کار، دوستوں، اساتذہ اور ہم جلیسوں کے حقوق ادا کرنے ہوں گے۔ ہر احمدی کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو ہر اُس عمل سے روکنے والا ہو جو خدا تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث ہو سکتا ہے۔“
(خطاب اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ 2024ء)

مزید پڑھیں

توکل علی اللہ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”انسان کو چاہیے کہ تقویٰ کو ہاتھ سے نہ جانے دے اور خدا تعالیٰ پر بھروسہ رکھے تو پھر اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں ہو سکتی۔ خداتعالیٰ پر بھروسہ کے یہ معنی نہیں کہ انسان تدبیر کو ہاتھ سے چھوڑ دے۔ بلکہ یہ معنی ہیں کہ تدبیر پوری کر کے پھر انجام کو خدا تعالیٰ پر چھوڑ دے۔ اس کا نام توکل ہے۔“
(ملفوظات جلد3صفحہ566)

مزید پڑھیں

تفسیرِ کبیر کے بارے اپنوں اور غیروں کی آراء

علامہ نیاز فتح پوری نے تفسیرِ کبیر پڑھ کر حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے نام اپنے خط میں لکھا :
”تفسیرِ کبیر جلد سوم آج کل میرے سامنے ہے اور مَیں اسے بڑی نگاہِ غائر سے دیکھ رہا ہوں اس میں شک نہیں کہ مطالعۂ قرآن کا ایک بالکل نیا زاویہ فکر آپ نے پیدا کیا ہے یہ تفسیر اپنی نوعیت کے لحاظ سے بالکل پہلی تفسیر ہے جس میں عقل و نقل کو بڑے حسن سے ہم آہنگ دکھایا گیا ہے۔ آپ کے تبحرِ علمی ، آپ کی وسعتِ نظر ، آپ کی غیر معمولی فکر و فراست ، آپ کا حسنِ استدلال اس کے ایک ایک لفظ سے نمایاں ہے۔ “
(الفضل 17 نومبر 1963ء بحوالہ تاریخ احمدیت جلد 8 صفحہ158)

مزید پڑھیں

تیسری عالمی ایٹمی جنگ(حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کی پیشگوئیاں و ارشادات کی روشنی میں

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے تیسرے خلیفہ، حضرت مرزا ناصر احمد صاحب رحمہ اللہ، نے لند ن کے وانڈزورتھ ہال میں منعقد ہونے والے ایک تاریخی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا:
’’پھرحضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ایک تیسری جنگ کی بھی خبر دی ہے، جوپہلی دونوں جنگوں سے زیادہ تباہ کن ہوگی۔ دونوں مخالف گروہ ایسے اچانک طور پر ایک دوسرے سے ٹکرائیں گے کہ ہر شخص دم بخود رہ جائے گا۔ آسمان سے موت اور تباہی کی بارش ہوگی اور خوفناک شعلے زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔ نئی تہذیب کا قصر عظیم زمین پر آ رہے گا۔ دونوں متحارب گروہ، یعنی روس اور اس کے ساتھی اور امریکہ اور اس کے دوست، ہر دو تباہ ہو جائیں گے، ان کی طاقت ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گی، ان کی تہذیب و ثقافت برباد اور ان کا نظام درہم برہم ہوجائے گا….شاید آپ اسے آفسانہ سمجھیں مگر جو اس تیسری عالمگیر تباہی سے بچ نکلیں گے اور زندہ رہیں گے، وہ دیکھیں گے کہ یہ خدا کی باتیں ہیں اور اس قادر کی باتیں ہمیشہ پوری ہی ہوتی ہیں، کوئی طاقت انہیں روک نہیں سکتی “
(امن کا پیغام اور ایک حرف انتباہ، صفحہ9)

مزید پڑھیں

قرآنِ کریم اور تیسری عالمی ایٹمی جنگ

حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ سورت القارعۃ کی تفسیر بیان کرتے ہوئےفرماتے ہیں:
’’ کہ اَلْقَارِعۃ سے ایٹم بم مراد ہے اوراس عذاب کی ساری کیفیت ایسی ہے جو ایٹم بم سے پیدا شدہ تباہی پر پوری طرح چسپاں ہوتی ہے۔ یہ بم ایسا خطرناک اور تباہ کن ہے کہ اس سے بچنے کی سوائے اس کے اور کوئی صورت نہیں کہ لوگ منتشر اور پراگندہ ہو جائیں گے۔ یہ بم جس جگہ گرتا ہے سات سات میل کا تمام علاقہ خس و خاشاک کی مانند جلا کر راکھ کر دیتا ہےبلکہ ایٹم بم کے متعلق اب جو مزید تحقیق ہوئی ہے وہ بتاتی ہے کہ سات میل کا بھی سوال نہیں، چالیس چالیس میل تک یہ ہر چیز کو اڑا کر رکھ دیتا ہے۔ ہیرو شیما (جاپان) پر جب ایٹم بم گرایا گیا تو بعد میں جاپانی ریڈیو نے بیان کیاکہ اس بم سے ایسی خطرناک تباہی واقعہ ہوئی ہے کہ انسانوں کے گوشت کے لوتھڑے میلوں میل تک پھیلے ہوئے پائے گئے ہیں۔ یہ بالکل وہی حالت ہےجس کا قرآن کریم نے ان آیات میں ذکر فرمایا ہے کہ انسانوں کا وجود تک باقی نہیں رہے گا۔ ہڈی کیا اور بوٹی کیا سب باریک ذرات کی طرح ہو جائیں گے اور پتنگوں کی مانند ہوا میں اڑتے پھریں گے۔‘‘
(تفسیر کبیر جلد9 صفحہ515)

مزید پڑھیں
brown and black hardbound book

قرآنِ مجید ایک عظیم الشان معجزہ

حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’مَیں نے دُنیا کی بہت سی کتابیں پڑھی ہیں اور بہت ہی پڑھی ہیں مگر ایسی کتاب دُنیا کی دِلرُبا راحت بخش، لذّت دینے والی، جس کا نتیجہ دُکھ نہ ہو نہیں دیکھی…..مَیں پھر تم کو یقین دلاتا ہوں کہ میری عمر، میری مطالعہ پسند طبیعت، کتابوں کا شوق اِس امر کو ایک بصیرت اور کافی تجربہ کی بنا پر کہنے کے لیے جرأت دلاتے ہیں کہ ہرگز ہرگز کوئی کتاب ایسی موجود نہیں ہے اگر ہے تو وہ ایک ہی کتاب ہے۔ وہ کونسی کتاب؟ ذٰلِکَ الۡکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۚ فِیۡہِ کیسا پیارا نام ہے۔ مَیں سچ کہتا ہوں کہ قرآن شریف کے سوا کوئی ایسی کتاب نہیں ہے کہ اس کو جتنی مرتبہ پڑھو جس قدر پڑھو اور جتنا اس پر غور کرو اسی قدر لُطف اور راحت بڑھتی جاوے گی طبیعت اُکتانے کے بجائے چاہے گی کہ اَور وقت اسی پر صَرف کرو۔ عمل کرنے کے لیے کم از کم جوش پیدا ہوتا ہے اور دل میں ایمان، یقین اور عرفان کی لہریں اُٹھتی ہیں۔‘‘
)حقائق الفرقان جلد اول صفحہ 34(

مزید پڑھیں

تفسیر کبیر اور اِس کے محاسن و خصوصیات

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ انبیاء کی قرآنی ترتیب میں حکمت کے حوالہ سے فرماتے ہیں:
”انبیاء کی ترتیب کے بارے میں یہ وہ علم ہے جو خداتعالیٰ نے مجھے عطا فرمایا ہے چنانچہ تیرہ سو سال میں جس قدر تفاسیر لکھی گئی ہیں ان میں سے کسی تفسیر میں بھی یہ مضمون بیان نہیں کیا گیا اور کوئی نہیں بتاتا کہ نبیوں کا ذکر کرتے وقت یہ عجیب ترتیب کیوں اختیار کی گئی صرف مجھ پر خداتعالیٰ نے اس نکتہ کو کھولا جس سے اس ترتیب کی حکمت اور اہمیت بالکل واضح ہوجاتی ہے۔ “
( تفسیر جلد پنجم صفحہ264 )

مزید پڑھیں