نظام وصیت اور صحابہ و تابعین مسیح موعودؑ کی قربانیاں

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”عرصہ ہوا کہ خداتعالیٰ نے مجھ پر ظاہر کیا تھا کہ ایک بہشتی مقبرہ ہو گا گویا اس مَیں وہ لوگ داخل ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کے علم اور ارادہ میں جنتی ہوں گے۔ پھر اس کے متعلق الہام ہوا۔ اُنْزِلَ فِیْھَا کُلَّ رَحْمَۃٍ ۔ اس سے کوئی نعمت اور رحمت باہر نہیں رہتی۔ اب جو شخص چاہتا ہے کہ وہ ایسی رحمت کے نزول کی جگہ میں دفن ہو کیا عمدہ موقع ہے کہ وہ دین کو دنیا پر مقدم کرے اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کو اپنی مرضی پر مقدم کرے ۔ “
(ملفوظات جلد 5صفحہ 216)

Continue Reading

بعثتِ مسیح موعود اور تبلیغ-حضرت مسیح موعودؑ کی تحریرات کی رو سے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:
’’دعوت الی اللہ کریں۔ حکمت سے کریں، ایک تسلسل سے کریں، مستقل مزاجی سے کریں اور ٹھنڈے مزاج ے ساتھ، مستقل مزاجی کے ساتھ کرتے چلے جائیں۔ دوسرے کے جذبات کا بھی خیال رکھیں اور دلیل کے لئے ہمیشہ قرآن کریم اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی کتابوں سے حوالے نکالیں۔ پھر ہر علم، عقل اور طبقے کے آدمی کے لئے اس کے مطابق بات کریں۔ خدا کے نام پر جب آپ نیک نیتی سے بات کر رہے ہوں گے تو اگلے کے بھی جذبات اَور ہوتے ہیں۔ نیک نیتی سے اللہ تعالیٰ کے نام پر کی گئی بات اثر کرتی ہے۔ ایک تکلیف سے ایک درد سے جب بات کی جاتی ہے تو وہ اثر کرتی ہے۔“
(خطبہ جمعہ فرمودہ8؍اکتوبر2004ء)

Continue Reading

تبلیغ کے لیے حضرت مسیح موعودؑکی تحریرات کا خزانہ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’مجھ پر اور میری جماعت پر جو یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبییّن نہیں مانتے یہ ہم پر افترائے عظیم ہے۔ ہم جس قوّت ،یقین ، معرفت اور بصیرت سے آنحضرتؐ کو خاتم الانبیاء یقین کرتے ہیں اس کا لاکھواں حصہ بھی دوسرے لوگ نہیں مانتے اور ان کا ایسا ظرف بھی نہیں ہے۔ وہ اس حقیقت اور راز کو جو خاتم الانبیاء کی ختمِ نبوّت میں ہے سمجھتے ہی نہیں ہیں ، انہوں نے صرف باپ دادا سے ایک لفظ سنا ہوا ہے مگر اس کی حقیقت سے بے خبر ہیں اور نہیں جانتے کہ ختم نبوّت کیا ہوتا ہے اور اس پر ایمان لانے کا مفہوم کیا ہے ؟ مگر ہم بصیرتِ تامّ سے (جس کو اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے ) آنحضرتؐ کو خاتم الانبیاء یقین کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ نے ہم پر ختمِ نبوّت کی حقیقت کو ایسے طور پر کھول دیا ہے کہ اس عرفان کے شربت سے جو ہمیں پلایا گیا ہے ایک خاص لذّت پاتے ہیں جس کا اندازہ کوئی نہیں کر سکتا بجز ان لوگوں کے جو اِس چشمہ سے سیراب ہوں۔ ‘‘
(ملفوظات جلد اول صفحہ342)

Continue Reading

خلافت ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے

خلافت ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’میری پرورش ایسے ماحول میں ہوئی تھی جس میں یہ سکھایا گیا تھا کہ خلافت کے بغیر کوئی زندگی نہیں ،کوئی روحانی زندگی نہیں۔ جب میں وقف کرکے غانا گیا تو حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالی کو باقاعدگی سے خطوط لکھتا تھا ۔پھر حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ کو بھی اسی طرح باقاعدگی سے خطوط لکھتا تھا ۔ پھر میں اپنے لیے دعا بھی کرتا رہتا تھا کہ میں ہمیشہ خلافت کے قریب رہوں اور کبھی بھی ایسا کچھ نہ کروں کہ جس سے خلیفہ وقت کو تکلیف ہو۔ یہ دو چیزیں ہیں جن سے آپ خلافت سے تعلق مضبوط کر سکتے ہیں۔ خلیفہ المسیح سے زندہ تعلق قائم رکھیں اور پھر خلیفہ وقت کے لئے مسلسل دعائیں کرتے رہیں۔ اپنے لیے بھی دعا کریں کہ اللہ تعالی آپ کو ایمان میں پڑھائے اور خلیفہ المسیح سے سے تعلق میں ترقی اور مضبوطی عطا فرمائے ‘‘۔
( حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا دورہ امریکہ2022ء قسط17از الفضل آن لائن لندن)

Continue Reading

واقعہ معراج اور اسراء کی حقیقت

واقعہ معراج اور اسراء کی حقیقت
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’قرآن شریف کی یہ آیت کہ سُبۡحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسۡرٰی بِعَبۡدِہٖ لَیۡلًا مِّنَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ اِلَی الۡمَسۡجِدِ الۡاَقۡصَا الَّذِیۡ بٰرَکۡنَا حَوۡلَہٗ معراج مکانی اور زمانی دونوں پر مشتمل ہے اور بغیر اس کے معراج ناقص رہتا ہے۔ پس جیسا کہ سیر مکانی کے لحاظ سے خدا تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد الحرام سے بیت المقدس تک پہنچا دیا ایسا ہی سیر زمانی کے لحاظ سے آنجناب کو شوکتِ اسلام کے زمانہ سے جوآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ تھا برکاتِ اسلامی کے زمانہ تک جو مسیح موعود کا زمانہ ہے پہنچا دیا۔ پس اس پہلو کی رو سے جواسلام کے انتہا زمانہ تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا سیر کشفی ہے مسجداقصیٰ سے مراد مسیح موعود کی مسجدہے۔‘‘

Continue Reading

تبلیغ حق۔ اصلاح نفس کا ذریعہ

تبلیغ حق ۔ اصلاح نفس کا ذریعہ
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ ایک داعی الی اللہ کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اس کی ایک شرط اور بہت اہم شرط اللہ تعالیٰ نے یہ بیان فرمائی ہے کہ وہ نیک اعمال بجا لانے والا ہو۔ اپنے نیک عمل ہوں گے تو تب ہی دوسروں کو بھی نیکی کی طرف بلایا جا سکتا ہے۔ دوسرے کو بھی کہا جا سکتا ہے کہ آوٴ مَیں تمہیں دکھاوٴں کہ اللہ تعالیٰ کے ایک فرستادہ نے، ایک شخص نے جو اس زمانے کی اصلاح کے لئے آیا ہے، مجھے ایسے راستے بتائے ہیں جن پر چل کر مَیں خدا تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والا بن گیا ہوں یا اس طرف چل کے مَیں بہت لحاظ سے، ایک حد تک اپنے دل میں سکون اور چین پاتا ہوں اور اس طرف میرے ترقی کے قدم بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔ اپنی دنیا و آخرت سنوارنے کی طرف مَیں اس تعلیم کی وجہ سے متوجہ ہوا ہوں۔ آوٴ تم بھی میری باتیں سنو۔ جس طرح مَیں فرمانبردار بننے کی کوشش کر رہا ہوں، تم بھی اس دین کی طرف آوٴ اور اپنی دنیا و عاقبت سنوارنے کی کوشش کرو۔ ‘‘
( خطبہ جمعہ 9 اپریل2010ء)

Continue Reading

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اندازِ تبلیغ، ہمارے لئے مشعلِ راہ

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اندازِ تبلیغ ، ہمارے لئے مشعلِ راہ
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ایک اعلیٰ انسان اور عبد رحمن کا مقام جو کسی کو ملا وہ سب سے اعلیٰ مقام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ملا۔ اور بندے کی پہچان اپنی ذات کی پہچان اور خداتعالیٰ کی ذات کی پہچان کرانے کے لئے آپ مبعوث ہوئے تھے۔ توحید کے قیام کے لئے آپ مبعوث ہوئے تھے۔ اور ساری زندگی اسی میں آپؐ نے گزاری۔ اور یہی آپ کی خواہش تھی کہ دنیا کا ہر فرد ہر شخص اس توحید پر قائم ہوجائے۔ اور اس زمانے میں بھی آ پؐ کے غلام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس کی پہچان اس تعلیم کی رو سے ہمیں کروائی۔ پس ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے آقا و مطاع صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں خدائے واحد کی عبادت اور اس کے نام کی غیرت کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنائیں تبھی ہم حقیقت میں لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ کا کلمہ پڑھنے والے کہلا سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘
(خطبہ جمعہ 4فروری2005 ء)

Continue Reading

اے میرے ربّ! میرے علم میں اضافہ فرما

اے میرے ربّ! میرے علم میں اضافہ فرما
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں ۔
”علم و حکمت ایسا خزانہ ہے جو تمام دولتوں سے اشرف ہے۔ دنیا کی تمام دولتوں کو فنا ہے لیکن علم و حکمت کو فنا نہیں۔‘‘
(ملفوظات جلد 4 صفحہ 161)
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
”آج یہ ذمہ داری ہم احمدیوں پر سب سے زیادہ ہے کہ علم کے حصول کی خاطر زیادہ سے زیادہ محنت کریں، زیادہ سے زیادہ کوشش کریں۔ کیونکہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو بھی قرآن کریم کے علوم و معارف دئیے گئے ہیں۔ اور آپؑ کے ماننے والوں کے بارے میں بھی اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ میں انہیں علم و معرفت اور دلائل عطا کروں گا۔ اس کے لئے کوشش او ر دعا کہ اے میرے اللہ! اے میرے رب! میرے علم کو بڑھا۔ سب سے پہلے قرآن کریم اور دینی علم حاصل کرنے کے لئے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جو بے بہا خزانے مہیا فرمائے ہیں ان کی طرف رجوع کریں، ان پر چل کرہم دینی علم اور قرآن کے علم میں ترقی کر سکتے ہیں اور پھر اسی قرآنی علم سے دنیاوی علم اور تحقیق کے راستے کھل جاتے ہیں۔‘‘
( خطبہ جمعہ18جون2004ء)

Continue Reading
brown concrete building under blue sky during daytime

اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ

اُسوہ رسولؐ،ہمارے لئے بہترین نمونہ
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’وہ اعلیٰ درجہ کا نور جو انسان کو دیا گیا۔ یعنی انسان کامل کو وہ ملائک میں نہیں تھا نجوم میں نہیں تھا قمر میں نہیں تھا آفتاب میں بھی نہیں تھا۔ وہ زمین کے سمندروں اور دریاؤں میں بھی نہیں تھا۔ وہ لعل اور یاقوت اور زمرد اور الماس اور موتی میں بھی نہیں تھا۔ غرض وہ کسی چیز ارضی اور سماوی میں نہیں تھا صرف انسان میں تھا یعنی انسان کامل میں جس کا اَتم اور اَکمل اور اعلیٰ اور ارفَعْ فرد ہمارے سید و مولی سید الانبیاء سید الاحیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں‘‘
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 160۔161)

Continue Reading
blue flower in tilt shift lens

خطبہ حجۃ الوداع ۔ اسلامی تعلیمات کا خلاصہ

خطبہ حجۃ الوداع ۔ اسلامی تعلیمات کا خلاصہ
انسانی حقوق کا جامع منشور
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےحجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا۔
کیا تمہیں معلوم ہے آج کونسا مہینہ ہے؟ کیا تمہیں معلوم ہے یہ علاقہ کون سا ہے ؟ کیا تمہیں معلوم ہے یہ دن کون سا ہے ؟ لوگوں نے کہا ہاں! یہ مقدس مہینہ ہے، یہ مقدس علاقہ ہے اور یہ حج کا دن ہے۔ ہر جواب پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے جس طرح یہ مہینہ مقدس ہے، جس طرح یہ علاقہ مقدس ہے، جس طرح یہ دن مقدس ہے اِسی طرح اللہ تعالیٰ نے ہرانسان کی جان اور اُس کے مال کو مقدس قرار دیا ہے اور کسی کی جان اور کسی کے مال پر حملہ کرنا ایسا ہی ناجائز ہے جیسے کہ اس مہینے اوراِس علاقہ اور اِس دن کی ہتک کرنا۔ یہ حکم آج کے لئے نہیں ، کل کے لئے نہیں بلکہ اُس دن تک کے لئے ہے کہ تم خدا سے جا کر ملو۔
(بخاری کتابُ المغازی باب حجۃ الوداع از دیباچہ تفسیرُ القرآن صفحہ 345۔ 347)

Continue Reading