شوّال کے روزے-درس نمبر32

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهٗ سِتًّا مِنْ شَوالَ فَذَاکَ صِیَامُ الدَّهْرِ
( ترمذی کتاب الصوم )
جس نے رمضان کے روزے رکھے اورپھرشوال کے چھ روزےرکھے تویہ ہمیشہ (یعنی پورے سال)کے روزے شمارہوں گے ۔

Continue Reading

(رخصت ہوتے رمضان کا ایک سبق )خلافت سے وابستگی۔اصلاحِ نفس کا ذریعہ ہے-درس نمبر31

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ایک بہت بڑی تعداداللہ تعالیٰ کے فضل سے خلافت سے وفا اور اخلاص کا تعلق رکھتی ہے۔ لیکن یاد رکھیں یہ ریزولیوشنز، یہ خط، یہ وفاؤں کے دعوے تب سچے سمجھے جائیں گے….جب آپ ان دعووں کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیں۔ نہ کہ وقتی جوش کے تحت نعرہ لگا لیا اور جب مستقل قربانیوں کا وقت آئے… جب نفس کی قربانی دینی پڑے تو سامنے سو سو مسائل کے پہاڑ کھڑے ہوجائیں۔ پس اگر یہ دعویٰ کیا ہے کہ آپ کوخداتعالیٰ کی خاطر خلافت سے محبت ہے تو پھر نظام جماعت جو نظام خلافت کا حصہ ہے اس کی بھی پوری اطاعت کریں۔ خلیفۂ وقت کی طرف سے تقویٰ پر قائم رہنے کی جو تلقین کی جاتی ہے اور یقینًا یہ خداتعالیٰ کے حکموں کے مطابق ہی ہے، اس پر عمل کریں…… پھر تمہاری کامیابیاں ہیں۔ ورنہ پھر کھوکھلے دعوے ہیں کہ ہم یہ کر دیں گے اور ہم وہ کر دیں گے۔ ہم آگے بھی لڑیں گے، ہم پیچھے بھی لڑیں گے۔‘‘
( خطبہ جمعہ یکم جولائی 2005ء )

Continue Reading

عیدالفطر کے مسائل اور اِس کا فلسفہ-درس نمبر30

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
”جو کچھ تمہارے پاس ہے اسے بھی غرباء کی فلاح اور بہبود کے لئے خرچ کرو۔ یہ روح جس دن مسلمانوں میں پیدا ہوگی درحقیقت وہی دن ان کے لئے حقیقی عید کا دن ہو گا۔ کیونکہ رمضان نے ہمیں بتایا ہے کہ تمہاری کیفیت یہ ہونی چاہئے کہ تمہارے گھر میں دولت تو ہو مگر اسے اپنے لئے خرچ نہ کرو۔ بلکہ دوسروں کے لئے کرو۔“
(خطبہ عید الفطر 12 مئی 1956ء از خطبات محمود جلد اوّل صفحہ342)

Continue Reading

رمضان اور نظام وصیت میں شمولیت-درس نمبر29

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
”اے وے تمام لوگو! جو اپنے تئیں میری جماعت شمار کرتے ہو۔ آسمان پر تم اس وقت میری جماعت شمار کئے جاؤ گے جب سچ مچ تقویٰ کی راہوں پرقدم مارو گے۔ سواپنی پنجوقتہ نمازوں کو ایسے خوف اور حضور سے ادا کرو کہ گویا تم خداتعالیٰ کو دیکھتے ہو۔ اور اپنے روزوں کو خدا کے لئے صدق کے ساتھ پورے کرو۔ ہر ایک جو زکوٰۃ کے لائق ہے وہ زکوٰۃ دے اور جس پر حج فرض ہو چکا ہے اور کوئی مانع نہیں وہ حج کرے۔ نیکی کو سنوار کر ادا کرو اور بدی کو بیزار ہو کر ترک کرو۔ یقینا یاد رکھو کہ کوئی عمل خدا تک نہیں پہنچ سکتا جو خود تقویٰ سے خالی ہے۔ ہر ایک نیکی کی جڑ تقویٰ ہے جس عمل میں یہ جڑ ضائع نہیں ہو گی وہ عمل بھی ضائع نہیں ہو گا۔‘‘
(کشتی نوح،روحانی خزائن جلد 19 صفحہ15)

Continue Reading

رمضان اور تحریک جدید،وقف جدید-درس نمبر28

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’تمہارے لیے ممکن نہیں ہے کہ مال سے بھی محبت کرو اور خدا سے بھی۔ صرف ایک سے محبت کر سکتے ہو۔ پس خوش قسمت وہ شخص ہے کہ خدا سے محبت کرےاور اگر کوئی تم میں سے خدا سے محبت کر کے اس کی راہ میں مال خرچ کرے گا تو میں یقین رکھتا ہوں کہ اس کے مال میں بھی دوسروں کی نسبت زیادہ برکت دی جائے گی کیونکہ مال خود بخود نہیں آتا بلکہ خدا کے ارادہ سے آتا ہے۔ پس جو شخص خدا کے لئے بعض حصہ مال کا چھوڑتا ہے وہ ضرور اسے پائے گا۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات جلد3صفحہ497)

Continue Reading

رمضان اور توبہ و استغفار-درس نمبر27

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’ اٹھو اور توبہ کرو اور اپنے مالک کو نیک کاموں سے راضی کرو ۔ تم خدا سے صلح کر لو وہ نہایت درجہ کریم ہے ۔ ایک دم کے گداز کرنے والی توبہ سے ستر برس کے گناہ بخش سکتا ہے۔ ‘‘
(لیکچر لاہور ،روحانی خزائن جلد 20صفحہ 174)

Continue Reading

رمضان اور جمعۃ الوداع-درس نمبر26

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ہمیشہ یاد رکھیں کہ یہ جمعہ اس لئے نہیں آیا کہ ہم اس کو پڑھ کر رمضان کو وداع کر دیں یا رخصت کر دیں بلکہ اس لئے آیا ہے کہ اگر ہم چاہیں تو اس سے فائدہ اٹھا کر ہمیشہ کے لئے اسے اپنے دل میں قائم کر لیں۔ جمعہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے لئے عیدوں میں سے ایک عید قرار دیا ہے اور اس دن میں احادیث کے مطابق ایک ایسی گھڑی بھی آتی ہے جس میں دعائیں خصوصیت کے ساتھ قبول ہوتی ہیں۔ ان سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے۔ آج کے دن ہم اس لئے مسجد میں نہیں آئے، نہ آنا چاہئے اور یہ ایک احمدی کی سوچ نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کو کہیں کہ تونے جو مصیبت رمضان کی صورت میں ہم پر ڈالی تھی شکر ہے وہ آج ٹل رہی ہے یا رخصت ہو رہی ہے۔ بلکہ اس لئے آئے ہیں کہ ان مبارک گھڑیوں میں یہ دعا کریں کہ رمضان کے دن تو تین چار دن میں گزر جائیں گے لیکن اے خدا! تُو رمضان کی حقیقت اور اس میں کی گئی عبادتیں اور دوسرے نیک اعمال ہمارے دل کے اندر محفوظ کر دے اور وہ ہم سے کبھی جدا نہ ہوں۔ “
(خطبہ جمعہ 25جولائی2014ء)

Continue Reading

رمضان اور درود شریف کے فضائل-درس نمبر25

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
”درود جو حصولِ استقامت کا ایک زبردست ذریعہ ہے بکثرت پڑھو مگر نہ رسم و عادت کے طور پر بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن و احسان کو مدِ نظر رکھ کر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مدارج اور مراتب کی ترقی کے لیے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کامیابیوں کے واسطے ۔اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ قبولیتِ دعا کا شیریں اور لذیذ پھل تم کو ملے گا۔ ‘‘
( ملفوظات جلد3صفحہ 38)

Continue Reading

رمضان۔ظاہری و باطنی طہارت کا مُوجب ہے-درس نمبر24

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
”فلاح وہ شخص پاوے گا جو اپنے نفس میں پوری پاکیزگی اور تقویٰ اور طہارت پیدا کر لے اور گناہ اور معاصی کے ارتکاب کا کبھی بھی اس میں دورہ نہ ہو اور ترکِ شر اور کسبِ خیر کے دونوں مراتب پورے طور سے یہ شخص طے کر لے تب جا کر کہیں اسے فلاح نصیب ہوتی ہے۔ ‘‘
( الحکم جلد 12نمبر32مورخہ10مئی1908ء صفحہ3)

Continue Reading

رمضان میں نیکیوں کی دوڑ-درس نمبر23

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’سابق بالخیرات بننا چاہئے ایک ہی مقام پر ٹھہر جانا کوئی اچھی صفت نہیں ہے۔ دیکھو! ٹھہرا ہوا پانی آخرگندا ہوجاتا ہے۔ کیچڑ کی صحبت کی وجہ سے بدبودار اور بدمزہ ہوجاتا ہے۔ چلتا پانی ہمیشہ عمدہ، ستھرا اور مزیدار ہوتا ہے۔ اگرچہ اس میں بھی نیچے کیچڑ ہوتا ہے ۔ مگر کیچڑ اس پر کچھ اثر نہیں کرسکتا۔ یہی حال انسان کا ہے کہ ایک ہی مقام پر ٹھہر نہیں جانا چاہئے۔ یہ حالت خطرناک ہے۔ ہر وقت قدم آگے ہی رکھنا چاہئے۔ نیکی میں ترقی کرنی چاہئے۔ ورنہ خدا تعالیٰ انسان کی مددنہیں کرتا اور اس طرح سے انسان بے نور ہوجاتا ہے۔ جس کا نتیجہ آخر کار بعض اوقات ارتداد ہوجاتا ہے۔ اس طرح سے انسان دل کا اندھا ہوجاتا ہے۔ خدا تعالیٰ کی نصرت اُنہی کے شامل حال ہوتی ہے جو ہمیشہ نیکی میں آگے ہی آگے قدم رکھتے ہیں ایک جگہ نہیں ٹھہر جاتے اور وہی ہیں جن کا انجام بخیر ہوتا ہے۔‘‘
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ 456)

Continue Reading