عبادِ الصالحین کیسے بنا جائے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’الله تعالیٰ متّقی کے راستہ کی تمام دُنیوی روکیں دُور فرما دیتا ہے جو اُس کے دین کے کام میں حارج ہوں، پس اگر دنیاوی کاموں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے نمازوں کی وقت پر ادائیگی ہم کر رہے ہیں اور اِسی طرح دوسرے دنیاوی کاموں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جماعتی اور دینی کاموں کو ترجیح دے رہے ہوں تو وہ سب طاقتوں کا مالک خدا فرماتا ہے کہ مَیں تمہارے ساتھ ہوں، تمہاری فکروں کو دُور کروں گا۔ پس انسان نے خدا تعالیٰ کی کیا مدد کرنی ہے، الله تعالیٰ ہے جو ہمیں دینی خدمت کا موقع دیتا ہے، ہماری نیکیوں کے ہمیں اجر دیتا ہے، ہماری ضروریات پوری فرماتا ہے اور پھر اِن تمام نوازشوں کے بعد ہمیں اپنے دین کے مددگاروں میں شامل کرنے کا اعلان فرما دیتا ہے۔ کتنا مہربان ہے ہمارا خدا، کس قدر دیالو ہے ہمارا خدا، اِس کا کبھی ہم احاطہ ہی نہیں کر سکتے۔ پس ہمیں چاہئے کہ ہم الله تعالیٰ کے حقیقی شکر گزار بندے بنتے ہوئے، اُس کے حکموں پر چلتے ہوئے، تقویٰ کی راہوں پر قدم مارتے ہوئے اپنی زندگیاں گزارنے والے بنیں اور یہی ہمارے حقیقی انصار ہونے کی روح ہے۔‘‘
( اختتامی خطاب مجلس انصار اللہ یو کے 2022ء )
Continue Reading